وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وفاق پر حملہ کرکے توانائیاں ضائع کرنے کے بجائے صوبے میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر توجہ دیں، انجینئر امیر مقام

77
Engineer Amir Muqam

پشاور۔ 20 نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان اور صدر مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی کال مس کال ثابت ہوگی، وزیراعلیٰ علی امین وفاق پر حملہ کرکے توانائیاں ضائع کرنے کے بجائے صوبے میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر توجہ دیں علی امین عمران خان کے خود کش بمبار نہ بنیں، پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی احتجاجی کال پر بیان میں امیرمقام نے کہا کہ عمران خان بیوی اور بہن کو پارٹی سونپ کر انقلاب لے آیا ہے عمران خان نے وہی کیا جس کے خلاف وہ باتیں کرتا تھا ایک اور 9 مئی کی سازش سے عمران خان کو کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں دہشت گردی کا انجام بھی دہشت گردوں والا ہی ہو گا دہشت گردی کے خلاف پوری قوم 2014 میں متفق ہو چکی ہے جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے ، علی امین نے ایپکس کمیٹی سے پہلے بڑی باتیں کیں، اجلاس کے بعد سے اب تک خاموش ہیں ، علی امین نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ آئین کے ساتھ ہیں یا سیاسی دہشت گرد کے ساتھ ؟انہوں نے کہا کہ سیاست میں سیاسی مطالبات ہوتے ہیں، سیاسی قوتوں سے بات نہ کرکے عمران خان نے ثابت کیا کہ اسے سیاسی سوجھ بوجھ ہے نہ ہی سیاسی جدوجہد پر اس کا یقین ، ہمیشہ سیاسی قوتیں ہی لچک دکھاتی ہیں قانون ہاتھ میں لیں گے تو قانون حرکت میں آئے گاوفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان بے گناہ لوگوں کو قربانی کا بکرا نہ بنائیں، لیڈر کا کام بے گناہ کارکنوں اور پارٹی لیڈرز کو تباہ کرنا نہیں ہوتا پی ٹی آئی کی ”فائنل13 ویں کال“ بھی مِس کال ثابت ہوگی24 نومبر کو ڈی چوک پر آنے کی کال ، فتنہ فساد کال ہے، یہ کال پی ٹی آئی کے لئے عوامی کالک بنے گی پی ٹی آئی نہیں چاہتی کہ عوام کو مہنگائی سے نجات ملےانہوں نے کہا کہ مہنگائی کم ہوگئی، معیشت مستٓحکم ہوگئی، پی ٹی آئی کو تکلیف ہوگئی ہے کہ کیوں ایسا ہوا ہم کوئی غلام ہیں“ کہنے والے حقیقی غلام نکلے، خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین اور عملے کو وفاق اور پنجاب پر حملوں کے لئے استعمال کیاجارہا ہے پی ٹی آئی ڈیل کے لئے 24 نومبر کو احتجاج کی کال کا کارڈ استعمال کررہی ہے پی ٹی آئی لیڈر میڈیا اور کارکنوں کے سامنے بڑھکیں ماررہے ہیں اور اندرخانہ معافیاں مانگ رہے ہیں بانی پی ٹی آئی دھیان رکھیں ، علی امین گنڈا پور 24 نومبر کو پھر 12 اضلاع کی سیر پر نہ نکل جائیں۔