وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے لگائے گئے الزامات احتساب کے عمل سے مبرا ہونے کی کوشش ہے، وزیر علی زیدی

68

اسلام آباد۔23جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر بحری امور وزیر علی زیدی نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو احتساب کے عمل سے مبرا ہونے کی کوشش قرار دیا ہے۔وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی نااہلی کےخلاف شکایت کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ وزیر اعلی سندھ ان پر اس لیے الزامات لگا رہے ہیں کہ وہ اور انکی حکومت جان بوجھ کر شہریوں کے بنیادی حقوق کے اقدامات کو التواء رکھنے پر احتساب کے عمل سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے خط میں مزید کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت کی دہائیوں پر محیط نا اہل طرز حکمرانی کے پاس لوٹنے کے علاوہ دکھانے کو کچھ بھی نہیں ہے جبکہ وفاقی حکومت نے سندھ کے انفراسٹرکچر اور ترقیاتی پروگرام کو بہتر بنانے میں وزیر اعلیٰ سندھ کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں بدترین کرپشن اور پی پی پی کی نا اہل قیادت کی وجہ سے آج صوبہ مالی طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے.علی زیدی نے خط میں لکھا کہ کراچی کو بہتر بنانے کے لیے ابھی تک کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا اور وزیر اعلیٰ سندھ نگراں کمیٹی میں اپنی حکومت کی نااہلی چھپا رہے ہیں.وفاقی وزیر علی زیدی نے مزید کہا ہے کہ اگر سندھ کے وزیراعلیٰ کراچی اور صوبے کے ساتھ مخلص نہیں ہیں تو بدقسمتی سے کراچی میں کوئی ترقی نہیں ہوگی اورآخر میں تکالیف کراچی کے عوام ہی سہیں گے.علی زیدی نے تین صفحات پر مشتمل خط میں کہا ہے کہ مرادعلی شاہ نے شائستگی کی حدود پھلانگ کر وزیراعظم کوخط بھجوایا ہے اور مرادعلی شاہ کا خط ان کے دماغ میں سمائے بلاجواز تکبر، بےوجہ غرور کا مظہر ہے۔وفاقی وزیر علی زیدی نے خط کے متن میں تحریر کیا ہے کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی منتقلی کا پوچھنے پر وزیر اعلیٰ سندھ برہم ہوئے. انہوں نے مزید لکھا کہ وزیراعلیٰ سندھ 6 ماہ سے ان اداروں کی نچلی سطح تک منتقلی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔وفاقی وزیر علی زیدی کو تحفظات ہیں کہ کراچی کا کچرا کیسے اٹھانا ہے، نالے کیسے صاف کرنے ہیں اس پرکمیٹی کو کئی اجلاس کرنا پڑے مگر کوئی پیشرفت نہ ہو سکی. وفاقی وزیر نے کہا کہ بنیادی شہری سہولیات پر کئی اجلاس مرادعلی شاہ کی نااہلی اور شرمناک نکمےپن کی علامت ہے۔وفاقی وزیر علی زیدی نے خط میں مزید کہا کہ مراد علی شاہ کو وفاقی حکومت اور قوم سے کئے وعدوں کی پاسداری کا پابند بنایا جائے. انہوں نے کہا ہے کہ میرا بطور کمیٹی رکن منصوبوں پر پیشرفت، تکمیل میں تاخیر پر سوال پوچھنا میرا بنیادی حق ہے۔انہوں نے خط میں کہا کہ میں ایک مرتبہ پھر وزیراعلیٰ سندھ کے رویے اور طرز عمل کی شدید مذمت کرتا ہوں۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر اور وزیر اعلیٰ سندھ میں کراچی کی ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے بنائی گئی کمیٹی میں اختلافات ہوئے تھے جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم عمران خان کو وفاقی وزیر کے خلاف خط لکھ کر شکایت کی تھی۔کراچی میں ترقیاتی سرگرمیوں کیلئے نگراں کمیٹی بنے 6 ماہ سے زائد ہوگئے جس میں صوبائی حکومت، اہم وفاقی و صوبائی اداروں کےذمہ دار، 3وفاقی وزراءبھی شامل ہیں۔