کوئٹہ۔ 18 مئی (اے پی پی):وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ہفتے کے روز میانوالی پہنچے جہاں انہوں نے ژوب کے علاقے سمبازہ میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران شہید ہونے والے میجر بابر خان نیازی کے والد نور خان اور بھائیوں سے تعزیت و فاتحہ خوانی کی ۔اس موقع پر صوبائی وزراء سردار سرفراز چاکر ڈومکی ، میر شعیب نوشیروانی ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ، کمشنر سرگودھا ڈویژن محمد اجمل بھٹی، آر پی او شارق کمال صدیقی اور ڈپٹی کمشنر خالد جاوید گورائیہ بھی موجود تھے ۔
تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کے خلاف دھرتی پر جان نچھاور کرنے والے میجر بابر خان نیازی پر ہمیں فخر ہے ، دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے انہوں نے جس بہادری اور جواں مردی کا مظاہرہ کیا وہ اپنی مثال آپ ہے ،یہ شہید کی پہلی جنگ نہیں تھی بلکہ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف مختلف محاذ پر بہادری سے لڑتے ہوئے کئی دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا
،شہید پاک فوج کے ایک شیر جوان تھے جن پر پوری قوم کو فخر ہے،ان کے والد نور خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہمت و عزم صبر و استحکام سے وطن عزیز کے لئے اپنے بہادر بیٹے کی شہادت کو خندہ دلی سے قبول کی،ایسے بہادر سپوت پیدا ہوتے رہیں گے توپاکستان کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میجر بابر خان نیازی شہید کے خون کے ایک ایک قطرے کا بدلہ لیا جائے گا ،ان کا خون ہمارے لوگوں کی حفاظت کے لیے گرا ہے، میجر بابر خان نیازی شہید نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے بلوچستان کے بچوں کی حفاظت کی ہے ،بلوچستان کی عوام میجر بابر خان نیازی کے مقروض ہیں۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے شہید میجر بابر خان نیازی کے پسماندگان کے لئے حکومت بلوچستان کی جانب سے اعلٰی ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی میں نے شہید کے والد سے کہا ہے کہ بلوچستان ان کا دوسرا گھر ہے ،ان کا مقدس خون وہاں گرا ہے آپ کا بلوچستان پر اتنا ہی حق ہے جتنا ہمارا ہے
،ہم آپ کی اس عظیم قربانی اور احسان کو کبھی فراموش نہیں کر پائیں گے ،ہم یہ پیغام دینے آئے ہیں کہ بلوچستان کا ایک ایک بچہ اپنی فوج کے ساتھ کھڑا ہے ،ہم دہشت گردی کی اس جنگ میں متحد ہیں ۔