کراچی۔ 05 جولائی (اے پی پی):سندھ حکومت نے نئی نسل بالخصوص بچوں کو منشیات کے خطرات سے بچانے کیلئے محکمہ ایکسائز اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کو مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ ہائوس سے جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق یہ فیصلہ وزیراعلی ہائوس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں سینئر وزیر اطلاعات و ایکسائز اینڈ نارکوٹکس شرجیل میمن، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری آغا واصف، سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سلیم راجپوت، ڈی جی نارکوٹکس کنٹرول عثمان صدیقی اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیر ایکسائز اینڈ نارکوٹکس شرجیل میمن نے وزیراعلی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حیدرآباد میں منشیات کی سمگلنگ پر قابو پالیا ہے اور کراچی میں تعلیمی اداروں اور کچی آبادیوں میں بھی اس کی دخول روکنے کیلئے سخت اقدامات کیے ہیں۔
اس پر وزیراعلی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں مصنوعی ادویات کا داخلہ ہمارے بچوں کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اسے ہمیشہ کیلئے روکنا چاہتا ہوں جس کیلئے پولیس، اے این ایف اور ایکسائز اینڈ نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ سینئر وزیر نے سندھ کے دیگر صوبوں سے ملحقہ علاقوں میں ایکسائز اینڈ نارکوٹکس چیک پوسٹیں قائم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2007میں حب کی بند ہونے والی ایکسائز اینڈ نارکوٹکس چیک پوسٹ کو سندھ میں منشیات کی سمگلنگ پر قابو پانے کیلئے بحال کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی نے بتایا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کے پاس 47 تھانے ہیں جن میں کراچی میں چھ، حیدرآباد میں 11، سکھر میں 8، لاڑکانہ میں 10، میرپورخاص میں 5 اور شہید بینظیر آباد میں سات پولیس سٹیشن شامل ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ کے پاس کراچی اور لاڑکانہ میں تین، تین، حیدرآباد، سکھر اور شہید بینظیر آباد ڈویژن میں دو دو چیک پوسٹیں بھی ہیں۔ مراد علی شاہ نے وزیر ایکسائز اینڈ نارکوٹکس کو ہدایت کی کہ نارکوٹکس پولیس کو ضروری آلات، گاڑیوں اور گیجٹس کے ساتھ مزید مضبوط کیا جائے تاکہ وہ پوری صلاحیت سے کام کریں۔