لاہور۔4دسمبر (اے پی پی):وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے ہیلتھ سسٹم میں بنیادی اصلاحات کاجامع پلان طلب کر لیاہے، وزیر اعلی نے 10روز کے اندر سمال ٹرم، میڈیم ٹرم اور لانگ ٹرم اصلاحات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلی مریم نواز کی زیرصدارت خصوصی اجلاس میں فری میڈیسن کی فراہمی،ویئر ہائوس پراجیکٹ،پنجاب ہیلتھ انیشیٹو مینجمنٹ کمپنی اور یونیورسل ہیلتھ انشورنس ودیگر امور سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا،ہیلتھ سسٹم میں بنیادی اصلاحات کیلئے اعلی سطح وزراتی کمیٹی قائم کردی گئی،وزیر اعلی نے ہیلتھ کے لئے درکار فنڈز کی فوری ریلیز اورچلڈرن ہارٹ سرجری کے لئے بیرون ملک سے سرجنز بلوانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی،چلڈرن ہارٹ سرجری کیلئے پوسٹ گریجوایٹ کی ڈاکٹرز کی سیٹیں بڑھانے کے لئے اقدامات کا حکم دیا،
مریم نوازنے مریضوں کو ادویات ہر صورت گھر تک پہنچانے کی ہدایت کی ،فری میڈیسن گھر گھر پہنچانے کیلئے کوریئر کمپنی کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہارکیا،وزیر اعلی نے ہر بی ایچ یو میں ڈاکٹرز کی 100فیصد حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی،مریم نوازہیلتھ کلینک میں الٹراسائونڈ، ای سی جی، سولرائزیشن، سی سی ٹی وی کیمرے بھی ہونگے،ڈاکٹرز کو ہیلتھ کلینک میں ایکسرے سمیت دیگر اضافی طبی ٹیسٹ کی سہولت دینے پر ادائیگی کی جائے گی،چلڈرن ہارٹ سرجری کے لئے مزید 7پرائیویٹ ہسپتال پینل میں شامل کرنے کی ہدایت کی
،وزیراعلی نے کہاکہ بچوں کی ہارٹ سرجری کیلئے کسی بھی صورت میں کوالٹی آف سرجری پر سمجھوتا نہ کیا جائے،ہیلتھ سسٹم میں اصلاحات وقت کی اہم ضرورت اور بنیادی ہیلتھ اصلاحات پر عملدرآمد کا وقت آگیا ہے، ہیلتھ سسٹم میں بار بار درپیش مسائل کاتدارک بے حد ضروری امرہے،ہرہسپتال کے لئے درکار ضروری ریفارمز بھی کی جانی چاہئیں
، وزیراعلی مریم نواز نے کہاکہ سرکاری ہسپتالوں سے ادویات کا چوری ہونا شرم ناک ہے، ذمہ داروں کو عبرت کا نشان بنائیں گے، سرکاری ہسپتالوں میں ادویات ختم ہونے سے پہلے پیشگی اطلاع کا سسٹم ہونا چاہیے، سرکاری ہسپتال سے مریض کا بغیر علاج اور ادویات کے واپس جانا ناکامی کے مترادف ہے، نشتر ہسپتال میں بری حالت دیکھ کر دنگ رہ گئی، راہ داریوں میں بھی مریض بھرے تھے۔