وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب کی مشترکہ پریس کانفرنس

181

اسلام آباد۔3ستمبر (اے پی پی):پاکستان اور برطانیہ نے دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں مربوط نظام حکومت کے حامی ہیں، افغانستان میں کوئی فریق پسندیدہ نہیں ہے، افغانستان میں عوامی حمایت پربننےوالی حکومت سے تعاون کریں گے، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پربرطانیہ خاموش نہیں بیٹھے گا جبکہ برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے کہا ہے کہ خطے میں پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں ،امید کرتے ہیں کہ طالبان افغانستان میں امن و استحکام لائیں گے ، افغانستان کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد جاری رکھیں گے ۔

جمعہ کو یہاں وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب کے درمیان ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سےمتعلق پیش گوئیاں اور اندازے غلط ثابت ہوئے،میرا 16 اور 27 اگست کو برطانوی وزیر خارجہ کے ساتھ رابطہ ہواتھا،برطانوی وزیرخارجہ کو دورہ پاکستان پر خوش آمدید کہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ سے افغانستان کی تازہ صورتحال سمیت دوطرفہ تعلقات پر بات ہوئی، افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا تو خانہ جنگی جیسےبحران کےخطرات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں مربوط نظام حکومت کے حامی ہیں، افغانستان میں کوئی فریق پسندیدہ نہیں ہے، افغانستان میں عوامی حمایت پربننےوالی حکومت سے تعاون کریں گے، پاکستان اورافغانستان کےدرمیان تعلقات کو سمجھنےکی ضرورت ہے۔ انہوں نے برطانوی وزیرخارجہ کو بتایا کہ افغان معاملے پر کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں،برطانیہ اورپاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امن واستحکام آئے۔

انہوں نے فیٹف کے معاملے پر پاکستان کے مثبت اقدامات سے بھی برطانوی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا اور برطانوی وزیرخارجہ کو فیٹف پر پاکستانی اقدامات کی حمایت کیلئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیرخارجہ سے کشمیر کے معاملے پر بات ہوئی ، برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کشمیرمعاملےپر طے شدہ مؤقف رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پربرطانیہ خاموش نہیں بیٹھے گا۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ شاہ محمود قریشی سے مثبت اور تعمیری بات چیت ہوئی ،پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرناچاہتے ہیں، افغانستان سے برطانوی باشندوں کےانخلا میں معاونت پر پاکستان کے شکر گزار ہیں، افغانستان کے ہمسایہ ممالک کوانسانی زندگی کے بچاؤ کیلئے30ملین پاؤنڈ فراہم کررہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل رہاہے،افغان عوام کےمستقبل کےبارےمیں یکساں خیالات رکھتےہیں،افغانستان کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد جاری رکھیں گے ،افغانستان کے پڑوسی ممالک بشمول پاکستان کی معاونت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں ،امید کرتے ہیں کہ طالبان افغانستان میں امن و استحکام لائیں گے ، ریڈلسٹ معاملے پر ڈاکٹر فیصل جلد برطانیہ میں ہیلتھ حکام سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان سے بات چیت کا سلسلہ جاری رہےگا،افغانستان میں طالبان نے بعض مثبت اقدامات اٹھائے ہیں، ہم براہ راست طالبان کو فنڈنگ نہیں کریں گے،افغانستان کےعوام کیلئے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کےذریعے امداد فراہم کریں گے، امدادی ایجنسیز کے ذریعےافغان عوام کی امدادکیلئےسازگارماحول ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی تیز پیش قدمی سب کیلئے حیران کن تھی ، دنیا میں کوئی تصور نہیں کررہا تھا کہ حالات اتنی تیزی سے بدلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اضافی امداد کی پہلی قسط جاری کریں گے،30ملین پاؤنڈزجان بچانے والی ادویات پر خرچ ہوں گے۔