ملتان ۔07 اکتوبر (اے پی پی)وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت ہمیں ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں شامل کروانے کی کوشش کررہاہے لیکن ہم یہ کوششیں ناکام بنادیںگے۔ پاکستان اس معاملے میں کافی حد تک اپنے دوستوں کو مطمئن کرچکاہے کہ اس سلسلے میں ہم سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کررہے ہیں، موجودہ حکومت نے قلیل عرصے میں اس حوالے سے جواقدامات اٹھائے ہیں وہ گزشتہ حکومتوں نے دس سال میں بھی نہیں اٹھائے تھے۔ان خیالات کااظہار وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے اسلام آباد روانگی سے قبل ملتان میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ آج میں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ چین کے تین روزہ دورے پر جا رہا ہوں، وہاں ہماری چین کے صدر اور وزیراعظم سمیت اعلی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔انہوںنے کہاکہ اگلے چند روز میں ہماری ان چینی کمپنیوں سے بھی ملاقات ہو گی جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ چینی صدر نے بھارت کا دورہ بھی کرنا ہے چونکہ پاکستان اور چین کے درمیان گہرے مراسم ہیں اس لیے دونوں طرف سے یہ خواہش تھی کہ ان کے بھارت کے دورے سے پہلے ایک دوسرے کو اعتماد میں لیا جائے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت اب اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ کشمیر کے معاملے پر کسی کوبھی مطمئن کرسکے۔انہوں نے کہاکہ امریکی سینیٹر کرس وان ہالین ان دنوں پاکستان کے دورے پرآئے ہوئے ہیں ۔کرس وان ان چارسینیٹرز میں سے ایک ہیں جنہوں نے کشمیر کے معاملے پر صدر ٹرمپ کوخط لکھا تھا۔ پاکستان آنے سے پہلے امریکی سینیٹر کرس وان نے کہاکہ وہ حقائق جاننے کے لیے پہلے بھارت جائیں گے لیکن بھارت نے انہیں مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں دی۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میںآخر ایسا کیا کر رہا ہے جو دنیا سے چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ برطانیہ ،یورپ، امریکہ یا کسی بھی ملک کا کوئی بھی رکن پارلیمنٹ پاکستان اور آزاد کشمیر میں کہیں بھی جانا چاہے ہم اس کو لے جائیں گے، اس کے بعد ہماری خواہش ہوگی کہ وہ ارکان مقبوضہ کشمیر اورآزاد کشمیر کا تقابلی جائزہ اپنے ایوانوں میں ضرور پیش کریں۔