اسلام آباد ۔ 27 اگست (اے پی پی) وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائے ہاو¿سنگ، تعمیرات و ڈویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس جمعرات کو یہاں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، معاونین خصوصی ملک امین اسلم، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر شہباز گل، گورنر سٹیٹ بینک، چیئرمین نیا پاکستان ہاو¿سنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز و دیگر افسران نے شرکت کی جبکہ چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ چیئرمین سی ڈی اے نے وزیرِاعظم کو وفاقی دارالحکومت میں تعمیرات کے شعبہ میں دی جانے والی مراعات، کمرشل، رہائشی تعمیرات کے حوالہ سے اب تک دی جانے والی منظوریوں، مستقبل قریب میں شروع ہونے والے منصوبوں، پارک انکلیو تھری منصوبے اور بلیو ایریا میں کمرشل پلاٹس کی نیلامی میں پیشرفت اور سی ڈی اے کی مکمل آٹومیشن پر بریفنگ دی۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ فلور ایریا ریشو کی فیس کو 55 فیصد تک کم کر دیا گیا ہے۔ انشورنس اور مارٹگیج کی سہولت کو آسان بنا دیا گیا ہے۔ اراضی کے ایک سے زیادہ استعمال کے حوالے سے فیس کی ادائیگی کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے، لیز کے حوالے سے مسائل حل کر دیئے گئے ہیں۔ اسلام آباد چیمبر کے نمائندے کو ڈیزائن وٹنگ کمیٹی میں شامل کر دیا گیا ہے۔ ای الیون کے مسائل کو حل کر دیا گیا ہے۔ وسط جون سے اب تک رہائشی اور کمرشل منصوبوں کی 578 درخواستوں میں سے 429 کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ بقیہ پر کام جاری ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ ان منصوبوں کی وجہ سے 15 سے 20 ہزار نوکریوں کے موقع پیدا ہوں گے۔ پارک انکلیو تھری منصوبے کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے کا اجراءگذشتہ دنوں کیا گیا جس میں اب تک عوام کی جانب سے انتہائی حوصلہ افزاءردعمل سامنے آیا ہے۔ بلیو ایریا میں کمرشل پلاٹوں کی نیلامی21 سے 23 ستمبر تک ہو گی۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ یکم جولائی سے اب تک 2129 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 1285 کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ 844 منظوری کے مراحل میں ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کاروبار کی ایک دن میں رجسٹریشن کے نظام کا دائرہ کار صوبے بھر تک پھیلا دیا گیا ہے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے بتایا کہ 1935 درخواستوں میں سے 802 کمرشل، 332 رہائشی اور 64 ہاﺅسنگ سوسائٹیز کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ بقیہ زیر غور ہیں۔ چیف سیکرٹری سندھ اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے بھی وزیرِاعظم کو اب تک دی جانے والی منظوریوں اور نظام کو آسان بنانے کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ صوبہ پنجاب کی طرز پر صوبہ بلوچستان میں بھی ٹیکسز کی شرح کو کم کر دیا گیا ہے اور تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ افراد کے لئے پورٹل اور ون ونڈو سہولت فراہم کرنے پر کام جاری ہے۔ وزیرِاعظم نے ہاﺅسنگ اور تعمیرات کے شعبہ میں ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعمیرات کے شعبہ کا فروغ ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے لہٰذا اس شعبہ کا فروغ اور اس شعبہ سے منسلک سرمایہ کاروں، بلڈرز اور ڈویلپرز کے لئے آسانیاں فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیرِاعظم نے تمام چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ تعمیرات کے حوالے سے تاحال زیر غور درخواستوں کی منظوریوں کے عمل کو تیز کیا جائے اور اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ مقررہ مدت میں تمام درخواستوں پر فیصلے مکمل کئے جائیں۔