لاہور۔9اپریل (اے پی پی):وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم کی ہدایات پر پاکستان ریلوے کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے وسیع پیمانے پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جن میں ریلوے کے مختلف شعبوں کو آئوٹ سورس کرنا، بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنااور مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا شامل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کینٹ ریلوے اسٹیشن پر ایک نئی فریٹ ٹرین کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں سی ای او ریلوے عامر عزیز بلوچ، ڈی ایس ریلوے محمد حنیف گل و دیگر اعلی ریلوے افسران بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ریلوے میں فریٹ اور پسنجر ٹرینوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے انہیں مرحلہ وار آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت 320نئی ویگنیں تیار ہو چکی ہیں اور باقی ویگنوں کی تیاری 31اگست سے پہلے مکمل کر لی جائے گی،اس کے علاوہ آئندہ ایک سال کے دوران فریٹ ٹرینوں کی تعداد کو دگنا کیا جائے گا تاکہ ملک بھر میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ پسنجر ٹرینوں کا ریونیو مسلسل بڑھ رہا ہے جوادارے کی کارکردگی میں بہتری کا واضح ثبوت ہے۔
انہوں نے پراعتماد لہجے میں کہا کہ 30جون سے پہلے تمام مقررہ اہداف حاصل کر لیے جائیں گے، ریلوے کی زمینوں پر قابض افراد کے خلاف کارروائی کے لیے پنجاب حکومت کے ساتھ مل کر ایک جامع پلان تشکیل دیا گیا ہے جس پر آئندہ تین سے چار روز میں عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا، اس پلان کے تحت ریلوے کی تمام زمینوں کو پنجاب ماڈل کی طرز پر واگزار کرایا جائے گا تاکہ ادارے کو مالی طور پر مستحکم کیا جا سکے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ لاہور اور راولپنڈی ریلوے اسٹیشنز کی بہتری کے منصوبے جو 2016سے زیر التوا تھے اب پنجاب حکومت کے تعاون سے دوبارہ فعال کر دیئے گئے ہیں، ریلوے لائنز کے ساتھ درخت لگانے اور لیول کراسنگز کو بہتر بنانے کے منصوبے بھی آئندہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ بنا دیئے گئے ہیں تاکہ ماحول دوست اور محفوظ سفر کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریلوے کے تعلیمی اور صحت کے شعبوں میں بھی تبدیلیاں متعارف کرائی جا رہی ہیں، ریلوے کے تحت چلنے والے 14اسکولوں کو آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے جبکہ 8 ریلوے اسپتالوں کے لیے سرمایہ کاروں کی دلچسپی حاصل کرنے کی غرض سے روڈ شوز کا انعقاد کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ 8سے 9پسنجر ٹرینوں اور تمام فریٹ ٹرینوں کو بھی آئوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے تاکہ آپریشنل استعداد میں اضافہ ہو اور ادارے پر مالی بوجھ کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ آئوٹ سورسنگ کے عمل اور دیگر اقدامات کے ذریعے ریلوے میں ڈیڑھ ارب روپے جبکہ اسپتالوں کے شعبے میں ایک ارب روپے کی بچت کی جائے گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کی مسافر اور مال بردار خدمات ادارے کے سب سے قیمتی اثاثے ہیں اور انہیں 31دسمبر تک بہتر سے بہتر بنا دیا جائے گا۔ ملکی سلامتی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی ہے اور دہشت گردوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ویزا کے بغیر ملک میں داخل ہونے والے افراد کو ملک بدر کیا جائے گا تاکہ ریاستی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ، خوشحال اور پرامن پاکستان دیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تنصیبات اور شہداء کے مجسموں کو نقصان پہنچانا ایک سنگین قومی جرم ہے جس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔معاشی پالیسیوں پر بات کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ ملک کے معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں اور رواں سال بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی گئی ہے جبکہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی لائی جائے تاکہ عوام کو ریلیف دیا جا سکے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ خارجہ پالیسی کے میدان میں بھی مثبت پیش رفت جاری ہے اور وزیرِاعظم کی متحرک قیادت میں پاکستان کے دوست ممالک کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ افغان مہاجرین کو اسلامی بھائی چارے کے تحت خوش آمدید کہا گیا تھا تاہم جو مہاجرین ملکی قوانین کی خلاف ورزی کریں گے انہیں پاکستان چھوڑنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے تمام ادارے یکسو اور پرعزم ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579984