اسلام آباد ۔ 23 جولائی (اے پی پی)وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ دور دراز اور پسماندہ علاقوں خصوصاً بلوچستان، انضمام شدہ علاقوں اور سندھ کے دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی اور بہتر کوریج کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔انہوں نےٹیلی کام سیکٹر میں حکومت کی جانب سے مزید مراعات دینے کے حوالے سے مشیر خزانہ، وزیر برائے صنعت و پیداوار، وزیرِ منصوبہ بندی، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزیرِ تعلیم پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ جمعرات کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں انٹرنیٹ کی کوریج کو بڑھانے اور بہتر بنانے کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی سید امین الحق، وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود، سیکرٹری آئی ٹی، چئیرمین پی ٹی اے، سی ای او یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) و دیگر افسران شریک ہوئے۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ملک بھر میں خصوصاً دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں انٹر نیٹ کی کوریج اور بہتر سروس کی فراہمی کے حوالے سے یو ایس ایف کی جانب سے گذشتہ دو سال کے منصوبوں اور رواں سال کے اہداف کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران بلوچستان میں لسبیلہ، آواران، کیچ، گوادر، خضدار، قلات، مستونگ، جعفرآباد، نصیر آباد، لہری، کچی، سبی، پشین، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، موسیٰ خیل اور برکھان کے اضلاع، صوبہ سندھ میں گھوٹکی، قمبر، شہدادکوٹ، نوشہرو فیروز، شکارپور وغیرہ، صوبہ خیبرپختونخوا میں چترال، صوابی، بنوں، پنجاب میں ساہیوال، ملتان، چکوال اور اٹک سمیت مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی فراہمی و بہتری کے لئے مختلف منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ انضمام شدہ علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کے حوالے سے پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ یو ایس ایف کی جانب سے انٹرنیٹ کی سروسز کی بہتر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فائبر آپٹک بچھانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ گذشتہ دو سالوں میں اٹھارہ سو کلومیٹر طویل فائبر آپٹک بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بچھائی گئی جب کہ اس سال 547 یونین کونسلوں میں 4600کلومیٹر فائبر آپٹک بچھائی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں انٹرنیٹ کی فراہمی ایک اہم ضرورت بن چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی نوجوان نسل کے پوٹینشل کو صحیح معنوں میں بروئے کار لانے کے لئے بھی ضروری ہے کہ ان کی تعلیم تک آسان رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ اس مقصد کے لئے بھی انٹرنیٹ کی وسیع کوریج اور آسان دستیابی نہایت ضروری ہے۔وزیرِ اعظم نے یوایس ایف کو ہدایت کی کہ سکولوں میں انٹرنیٹ کی آسان اور سستی فراہمی کے حوالے سے ضروری اقدامات کیے جائیں تاکہ یو ایس ایف اس حوالے سے بھی موثر کردار ادا کرسکے۔ ٹیلی کام سیکٹر میں حکومت کی جانب سے مزید مراعات دینے کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے مشیر خزانہ، وزیر برائے صنعت و پیداوار، وزیرِ منصوبہ بندی، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزیرِ تعلیم پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ وہ اس حوالے سے سفارشات پیش کر سکیں۔