27.1 C
Islamabad
پیر, مارچ 24, 2025
ہومتازہ ترینوزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب سے واپسی کے...

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب سے واپسی کے فوری بعد ایف بی آر کی کارکردگی پر اجلاس، 34.5 ارب روپے کی ریکوری پر متعلقہ وزراء و افسران کی پزیرائی، مستقل نظام کی تشکیل کیلئے لائحہ عمل طلب

- Advertisement -

اسلام آباد۔22مارچ (اے پی پی):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے قومی خزانے کو 34.5 ارب روپے کا فائدہ پہنچانے پر متعلقہ حکام کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس امر پر زور دیا ہے کہ ایف بی آر کی ریکوریوں کے حوالے سے مستقل بنیادوں پر مربوط قانونی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے،24 گھنٹوں میں ریکوری کا عمل قابل ستائش اقدام ہے، محنت و لگن سچی ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے ،ہمیں مستقل بنیادوں پر ایک پائیدار نظام تشکیل دے کر کئی دہائیوں کی خرابیوں کو مل کر ٹھیک کرنا ہو گا۔

ان کا خیالات کا اظہار وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ہفتہ کو اپنے دورہ سعودی عرب سے واپسی کے فوری بعد ایف بی آر کی کارکردگی کے حوالہ سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 34.5 ارب روپے کی ریکوری پر متعلقہ وزراء و افسران کی پزیرائی کی اور مستقل نظام کی تشکیل کیلئے لائحہ عمل بھی طلب کر لیا۔

- Advertisement -

پرائم منسٹر آفس میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم نے وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم ڈاکٹر سید توقیر شاہ، اٹارنی جنرل منصورعثمان اعوان، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال، سیکریٹری اطلاعات عنبرین جان، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، ڈائریکٹر جنرل انٹیلیجنس بیورو فواد اسداللہ خان، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے جان محمد اور متعلقہ تمام افسران کی اس تاریخی ریکوری کیلئے اقدامات کی خصوصی تعریف بھی کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم قومی خزانے کو 34.5 ارب روپے کا فائدہ پہنچانے پر آپ کی مشکور ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر ریکوری قابل ستائش اقدام ہے،ایسے بہترین نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ محنت و لگن سچی ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ تاریخی کام آپ جیسی محنتی ٹیم کے ساتھ ہی ممکن تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 34.5 ارب کی ریکوری ایک اچھی شروعات ہے لیکن ابھی ہمارا سفر شروع ہوا ہے،ہمیں مستقل بنیادوں پر ایک پائیدار نظام تشکیل دینا ہے اور کئی دہائیوں کی خرابیوں کو ہمیں مل کر ٹھیک کرنا ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ایف بی آر کی ریکوریوں کے حوالے سے مستقل بنیادوں پر مربوط قانونی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے،ایف بی آر کے حوالے سے اصلاحات و ٹیکس قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے حوالے سے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کیا جائے اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی بہتری کیلئے ایک پلان تشکیل دیا جائے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ سو فیصد ڈیجیٹائیزیشن، تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن اور مسلسل نگرانی سے ہی نظام میں بہتری آئے گی۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ایسے افسران و اہلکار جو کسی بھی قسم کی خردبرد میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے،اچھی کارکردگی والے افسران و اہلکاروں کی ستائش بھی یقینی بنائی جائے۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ اگر ہمیں پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہے تو نظام میں مستقل بنیادوں پر تبدیلی نا گزیر ہے،عوام کی ایک ایک پائی کی حفاظت کیلئے جس قدر ہوسکے کوشش کریں گے۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ٹیکس کے حوالے سے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے حوالے سے اور حکومتی ٹیم کے ان مقدمات کی ریکوری کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے وزیرِ اعظم کو ایف بی آر کے ڈائریکٹریٹ آف لاء کی اصلاحات، ٹیکس جانچ کیلئے ڈیجیٹل ایلگوریدھم، ٹیکس افسران کی کارکردگی کی جانچ کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔وزیرِ اعظم نے چیئرمین ایف بی آرکی جانب سے اقدامات کی پذیرائی کرتے ہوئے مستقل بنیادوں پر ایک مربوط نظام کے حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، مشیرِ وزیرِ اعظم سید توقیر شاہ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوصال، سیکیرٹری اطلاعات عنبرین جان، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور ڈائیریکٹر جنرل انٹیلیجینس بیورو فواد اسداللہ خان بھی شریک تھے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=575485

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں