وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع پر اعلی سطحی اجلاس

214

لاہور۔12فروری (اے پی پی):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے شمسی اور پون توانائی کے منصوبوں پر تیزی سے کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع سے کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔گزشتہ حکومت نے مسلم لیگ ن کے دور میں شمسی اور پون منصوبوں پر شروع کئے گئے کام کو مکمل نہیں کیا،ان کی مجرمانہ غفلت اور نااہلی کا خمیازہ پوری 22 کروڑ عوام بھگت رہی ہے۔اتوار کو ان خیالات کا اظہار انہوں نے قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع پر اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، انجینئر خرم دستگیر، احسن اقبال، وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان ، وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء کو ملک میں شمسی اور پون توانائی کی موجودہ استعداد، تعطل کا شکار منصوبوں اور اس حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کے 10 ہزار میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے کے علاوہ دیگر مجوزہ پون اور شمسی توانائی کے منصوبوں سے مجموعی طور پر تقریباً 6 ہزار میگاواٹ کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہے کہ شمسی اور پون توانائی کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار کو فروغ دے،قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع سے کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔ وزیرِ اعظم نے تشویش ظاہر کی کہ گزشتہ حکومت نے مسلم لیگ ن کے دور میں شمسی اور پون منصوبوں پر شروع کئے گئے کام کو مکمل نہیں کیا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شمسی اور پون ذرائع سے بجلی کے حصول کے منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی مجرمانہ غفلت اور نااہلی کا خمیازہ پوری 22 کروڑ عوام بھگت رہی ہے،حکومت کے 10 ہزار میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی کی بدولت مہنگے درآمدی ایندھن پر خرچ ہونے والے قیمتی زرِ مبادلہ کی بچت کی جا سکے گی،متعلقہ ادارے فوری طور پر شمسی اور پون توانائی کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے لائحہ عمل دیں،شمسی اور پون توانائی کے منصوبوں کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔\