لاہور۔13جون (اے پی پی):وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی زیر صدارت صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل اور میڈیا انڈسٹری کی بہتری کے لیے جائزہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران متعدد اہم فیصلے کیے گئے، جن میں ڈی جی پی آرکے ایکریڈیشن کارڈ کے اجرا کے لیے صحافیوں کے لیے درکار تجربے کی شرط میں نرمی شامل ہے۔ اب ایسے صحافی جو مسلسل پانچ سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں، انہیں ڈی جی پی آر ایکریڈیشن کارڈ جاری کیا جائے گا۔ اس سے قبل یہ شرط دس سالہ تجربے پر مشتمل تھی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ سال 2025 کے دوران اب تک پنجاب بھر میں 2,725 صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ جاری کیے جاچکے ہیں۔مزید برآںاجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جائزہ کمیٹی صحافی کی ایک متفقہ اور واضح تعریف مرتب کرے گی تاکہ پالیسی سازی میں شفافیت لائی جاسکے۔
اجلاس میں لاہور پریس کلب، سی پی این ای، اے پی این ایس، پی بی اے اور دیگر صحافتی تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی اور میڈیا سے متعلقہ مختلف معاملات پر اپنی آرا پیش کیں۔اخبار مالکان اور ایڈیٹرز کی تنظیموں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ڈمی اخبارات کے خاتمے کے لیے حکومت پنجاب کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔جائزہ کمیٹی نے ڈی جی پی آرکی جانب سے میڈیا اداروں کو اشتہارات کی بروقت ادائیگیوں کو سراہا اور شکریہ ادا کیا۔وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے میڈیا اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے کارکنان کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی یقینی بنائیں تاکہ میڈیا ورکرز کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس میں پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات طاہر رضا ہمدانی اور ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز غلام صغیر شاہد نے شرکت کی۔اجلاس میں لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، سینئر صحافی کاظم خان، نوید کاشف، حافظ طارق، ایاز خان، نور اللہ اور محسن ممتاز سمیت میڈیا کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمائندگان شریک ہوئے۔