بیجنگ ۔2ستمبر (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے جنوبی ایشیا کی صورتحال، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور یوکرین کے تنازعہ، فلسطین اور کشمیر جیسے دیرینہ مسائل اور عالمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے 2024ءمیں آستانہ میں ہونے والی اپنی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے گزشتہ ایک سال کے دوران تعاون کو وسعت دینے اور اس کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور گرمجوشی پر مبنی ہیں۔ اس بات کی بنیاد پر کہ پاکستان روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ وزیراعظم نے روس کے ساتھ تجارتی روابط، توانائی، زراعت، سرمایہ کاری، دفاع، مصنوعی ذہانت، تعلیم، ثقافت اور عوام سے عوام کے تبادلے جیسے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کے لیے پاکستان کی تیاری اور دلچسپی سے آگاہ کیا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ مختلف عالمی پلیٹ فارمز پر دونوں ممالک کے نقطہ نظر میں کافی حد تک مماثلت ہے۔ مزید برآں وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان قائم ادارہ جاتی میکانزم کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجوزہ پاکستان سٹیل مل (پی ایس ایم) کراچی کے فلیگ شپ پراجیکٹ اور کنیکٹیوٹی پراجیکٹس میں سرمایہ کاری جیسے ٹھوس اقدامات آنے والی نسلوں کے لیے پاکستان روس دوستی کی علامت ہوں گے۔دوطرفہ تعلقات کے بارے میں پاکستان کے وزیر اعظم کے جائزے سے اتفاق کرتے ہوئے صدر ولادی میر پیوٹن نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے استحکام کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم جیسی تنظیموں میں تعاون کا فروغ علاقائی اور عالمی سلامتی اور استحکام میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے روس کے پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے جنوبی ایشیا کی صورتحال، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور یوکرین کے تنازعہ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کثیرالجہتی فورمز پر جاری تعاون کے ساتھ ساتھ فلسطین اور کشمیر جیسے دیرینہ مسائل اور عالمی دلچسپی کے تنازعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران روسی صدر نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو روس کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی