انقرہ۔1جون (اے پی پی):پاکستان اور ترکی نے بینکاری، کسٹمز، زراعت اور لاجسٹکس سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تجارت سے متعلق معاملات کے حل کیلئے جامع روڈ میپ تیار کرنے سے متعلق مشترکہ ٹاسک فورس قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور ترکی کے درمیان مصنوعات کی تجارت کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے نئے مواقع کھلیں گے، کاروباری برادری کو اپنے رابطے بڑھانے چاہئیں اور مشترکہ منصوبوں کیلئے نئے مواقع تلاش کرنے چاہئیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ترک وزیر تجارت ڈاکٹر مہمت موش سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان اور ترکی کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید وسعت دینے اور کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری کی حقیقی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے دورہ ترکی کا مقصد تجارتی و سرمایہ کاری روابط کو مستحکم بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ترکی کی کاروباری برادری کے ساتھ رابطے کو فروغ دینا ہے۔ دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اشیا کی تجارت کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا، جس سے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے نئے مواقع کھلیں گے تاکہ دونوں ممالک کی معیشت کو فائدہ ہو۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان رابطے کے منصوبے بالخصوص اسلام آباد-تہران-استنبول (آئی ٹی آئی) کارگو ٹرین دونوں ممالک کے تاجروں کو موثر اور تیزی سے کاروبار کرنے کے لئے اضافی مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو اپنے نیٹ ورکنگ کو بڑھانا چاہئے اور مشترکہ منصوبوں کے لئے نئے مواقع تلاش کرنا چاہئیں۔
ملاقات میں ترکی کی وزارت تجارت اور پاکستان کی وزارت تجارت کے تعاون سے ایک مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا تاکہ لاجسٹکس، بینکنگ، کسٹمز اور زراعت سمیت دو طرفہ تجارت سے متعلق معاملات کا احاطہ کرنے کے لئے ایک جامع روڈ میپ تیار کیا جا سکے۔ ترک وزیر تجارت ڈاکٹر مہمت موش نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی حقیقی صلاحیت کا ادراک کرنے پر وزیراعظم سے اتفاق کیا اور اس سلسلے میں مکمل تعاون کا یقین دلایا