اسلام آباد۔13ستمبر (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹ کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے 15 اور 16 ستمبر کو سمرقند، ازبکستان کا دو روزہ دورہ کریں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے منگل کو جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کی دعوت پر اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اور مبصر ملکوں کے سربراہان کے علاوہ ایس سی او کی مختلف تنظیموں کے سربراہان اور دیگر خصوصی مہمان شرکت کریں گے۔
کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹ شنگھائی تعاون تنظیم کا سب سے اعلیٰ فورم ہے جو تنظیم کی حکمت عملی، امکانات اور ترجیحات پر غور اور وضاحت کرتا ہے۔ اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی، خوراک اور توانائی کی حفاظت اور پائیدار سپلائی چین کے ساتھ ساتھ اہم عالمی اور علاقائی مسائل پر غور کیا جائے گا جبکہ ایسے معاہدوں اور دستاویزات کی بھی منظوری دی جائے گی جو شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کی مستقبل کی سمت کا تعین کریں گے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف سربراہ اجلاس میں شرکت کے علاوہ اجلاس کے موقع پر شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر شریک رہنماوں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ 2001 میں قائم ہونے قائم ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم جنوبی اور وسطی ایشیا میں پھیلی ہوئی ایک بڑی علاقائی تنظیم ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک مجموعی طور پر دنیا کی تقریباً نصف آبادی اور عالمی اقتصادی پیداوار کا ایک چوتھائی حصہ ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا امن و استحکام کو فروغ دینے اور انفراسٹرکچر، اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں بہتر روابط کی تلاش کا ایجنڈا خطے میں اقتصادی رابطوں کے ساتھ ساتھ امن و استحکام کو بڑھانے کے لیے پاکستان کے اپنے ویژن سے ہم آہنگ ہے۔پاکستان2017 میں شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے کے بعد سے ایس سی او کے مختلف میکانزم میں اپنی شرکت کے ذریعے تنظیم کے بنیادی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہا ہے۔