اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے منگل کو نئے قائم کئے گئے نیشنل انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹر (این آئی ایف ٹی اے سی) کا دورہ کیا۔ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور سروسز چیفس بھی ان کے ہمراہ تھے۔
وزیر اعظم نے جدید ترین این آئی ایف ٹی اے سی ہیڈ کوارٹر کا باضابطہ افتتاح بھی کیا، جو پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی قومی حکمت عملی کو مربوط بنانے کے لیے محور کا کردار ادا کرے گا۔وزیر اعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی ادارہ این آئی ایف ٹی اے سی 50 سے زیادہ متعلقہ وفاقی، صوبائی محکموں اور ایجنسیوں کو انٹیلی جنس اور خطرے کے انتظام کے ڈھانچہ میں یکجا کرتا ہے اور اسے مرکزی قومی ڈیٹا بیس سے بھی معاونت حاصل ہے۔
ذیلی قومی سطح پر این آئی ایف ٹی اے سی چھ صوبائی انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹرز (پی آئی ایف ٹی اے سیز) سے منسلک ہےجن میں آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے مراکز بھی شامل ہیں جس سے وفاق سے صوبوں کے درمیان ہموار رابطہ کاری کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
یہ مربوط فریم ورک متعدد شعبوں میں انٹیلیجنس (معلومات) کو جمع کرنے، تجزیہ کرنے اور آپریشنل ردعمل کو ہم آہنگ کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہے۔ ادارہ جاتی صلاحیتوں کے مکمل اسپیکٹرم سے استفادہ کرتے ہوئے این آئی ایف ٹی اے سی قومی تیاریوں میں اضافہ، وسائل کے استعمال کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف ایک مربوط اور بروقت ردعمل کو بھی فعال انداز میں یقینی بنائے گا۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اس اہم صلاحیت کو عملی جامہ پہنانے میں شامل تمام سٹیک ہولڈرز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے این آئی ایف ٹی اے سی کو مشترکہ خطرے کی تشخیص اور ردعمل کے لیے ایک بہترین قومی پلیٹ فارم قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی، غیر قانونی نیٹ ورکس اور بیرونی سرپرستی کے گٹھ جوڑ کو سبوتاژ کرنے کے لیے مضبوط اور موثر ادارہ جاتی میکانزم درکارہے۔ انہوں نے کہا کہ این آئی ایف ٹی اے سی ملک سے دہشت گردی اور اس کے معاون ڈھانچے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=593502