اسلام آباد۔12فروری (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ قوم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے سربراہ عمران خان کی نااہل حکومت کی نااہلی کا خمیازہ بھگت رہی ہے، عوام جانتے ہیں کہ موجودہ مسائل، مہنگائی اور معاشی بحران کا ذمہ دار کون ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی توجہ ملک و قوم کو مسائل کی دلدل سے نکال کر گڈ گورننس کو یقینی بنانا ہے، مسلم لیگ (ن) کارکردگی پر یقین رکھتی ہے کیونکہ پارٹی کی بنیاد، شناخت اور اصل طاقت خدمات کی فراہمی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ذمہ داری دی، ذمہ داری ملنے کے بعد مجھے فوری واپس جانے کا کہا گیا سب کی مشاورت کے بعد میاں صاحب نے میرے کنونشن کا پلان ترتیب دیا ہے، میری واپسی کی تاریخ کا فیصلہ بھی نواز شریف نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کہا جلسے ہم الیکشن کے قریب کریں گے، کمی محسوس ہو رہی تھی، عوامی رابطہ مہم ہم نے چھوڑ دی تھی ، اپوزیشن کے دور میں آپ کے پاس وقت ہوتا ہے اس وقت ہمارا بیانیہ بھی مضبوط تھا ۔ مریم نواز نے کہا کہ مجھے عوام کے رسپانس کا اندازہ بھی نہیں تھا، میں ائیر پورٹ پہنچی تو عوام کا رد عمل ملنا شروع ہو گیا، بے تحاشہ لوگ میرے استقبال کیلئے آئے مجھے توقع نہیں تھی، میں نے نواز شریف سے کہا مجھے توقعات سے زیادہ رسپانس ملا ہے، لوگوں کا جذبہ اصل پیمانہ ہوتا ہے۔
سوشل میڈیا پر کمزور پوزیشن کی بنیادی وجہ پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن عملی میدان میں کام کرنے والی جماعت ہے، مسلم لیگ (ن) کا سوشل میڈیا رضاکارانہ بنیادوں پر ہینڈل کیا جا رہا تھا، اور اب پرائمری سطح پر رضاکاروں کو منظم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے پارٹی مہم چلانے کے لئے سرکاری خرچ پر کی بورڈ واریئرز کو بھرتی کیا، مسلم لیگ (ن ) اپنا آئی ٹی ونگ بنا رہی ہے اور سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ اس پر کام کر رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے اپنی بات کی خود وضاحت بھی کی شاہد خاقان عباسی سے کل بھی رابطہ ہوا وہ ناراض نہیں ہیں، شاہد خاقان میرے والد کے ساتھ تیس سال سے چل رہے ہیں، شاہد خاقان اگر میری حوصلہ افزائی کریں گے تو بڑی اچھی بات ہوگی۔
مریم نواز نے کہا کہ ہم نے چار پانچ سال الزام بھگتے، میرے خیال میں مقدمہ بناتے ہوئے انہوں نے نہیں سوچا یہ کیس کھلی عدالت میں چلے گا، مجھ پر لگائے گئے الزامات کہاں ہیں؟ ن لیگ پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہفتے میں چھ دن ہماری نیب میں پیشی ہوتی تھی لیکن یہاں جس دن ان کی پیشی ہو پلاسٹر والی تصویر آجاتی ہے، انہیں چاہیے کہ وہیل چیئر پکڑیں اور عدالت میں پیش ہوں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اب ابھی انہیں کھلی چھوٹ مل رہی ہے، اگر عدالتوں میں پیشیوں پر ہم بہانے کرتے تو کیا یہی رویہ ہوتا؟۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہاولپور، ملتان، ایبٹ آباد میں لوگوں کو بہت جذبہ تھا،
ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے میرا بڑا اچھا استقبال کیا، میاں صاحب کو فون کیا اور انہیں کل کے کنونشن کا احوال بتایا، میاں صاحب کے نہ ہونے سے پارٹی امور پر اثر تو پڑتا ہے۔ دریں اثنا، مسلم لیگ (ن) خواتین ونگ کے تنظیمی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے نواز شریف کو لندن سے وطن واپسی پر پرجوش استقبال کے بارے میں جب بات ہوئی تو جواب میری توقعات سے بڑھ کر آیا۔ مریم نواز نے کہا کہ وہ بہاولپور، ملتان اور ایبٹ آباد میں پارٹی کارکنوں کے جذبات سے بہت متاثر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں تنظیمی کنونشن کا جذبہ مثالی اور شاندار تھا، نوجوانوں، خواتین اور بزرگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تنظیمی کنونشن کا سارا پروگرام خود محمد نواز شریف نے ترتیب دیا۔ اجلاس میں شعبہ خواتین کے تنظیمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بیگم نجمہ حمید کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ بیگم نجمہ حمید کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مرحومہ پارٹی کا قیمتی اثاثہ تھیں۔
انہوں نے پارٹی کے خواتین ونگ کو بہت اچھے طریقے سے سنبھالا اور وہ کارکنوں کی ماں تھیں۔ مریم نواز نے کہا کہ خواتین نے پاکستان، جمہوریت اور پارٹی کے مشکل وقت میں جرات کی نئی تاریخ رقم کی اور مادر ملت فاطمہ جناح سے لے کر بیگم کلثوم نواز شریف تک ملکی سیاست میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے خواتین کارکنوں کے خلوص کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے خواتین ونگ نے گزشتہ چار سالوں میں مثالی جرات، قربانی اور بہادری کے ساتھ پی ٹی آئی کے فاشزم کو برداشت کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن)کی چیف آرگنائزر نے خواتین کارکنوں کی تجاویز اور سفارشات پر عملدرآمد کرکے پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو مزید موثر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔