وزیر اعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب انتہائی سود مند رہا، سیاسی تجزیہ کار

137

اسلام آباد۔10مئی (اے پی پی):سیاسی تجزیہ کاروں نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب مسلم ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے انتہائی سود مند اور نتیجہ خیز قرار دیا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب قریبی تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور دونوں ممالک کی قیادت ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ضرورت کے وقت ہمیشہ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے اور پاکستان کے ساتھ غیرمعمولی عزم اور تعاون کے ساتھ معاون رہا ہے۔

نمل یونیورسٹی کے ماہر امور برائے خارجہ تعلقات پروفیسر راشد خان نے ’’اے پی پی ‘‘کے ساتھ اپنے ایک خصوصی انٹر ویو میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا حالیہ تین روزہ دورہ سعودی عرب دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے اہم تٓصور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تمام قوتیں بین الاقوامی سیاست میں نئے ابھرتے ہوئے رجحانات کے ساتھ ا پنے معاملات کو متعین کر رہی ہیں تو ریاض اور اسلام آباد دونوں نئے ابھرتے ہوئے حالات کے تقاضوں کو سمجھتے ہیں۔

عمران خان کا سعودی عرب کا دورہ تعلقات کو بحال کرنے اور حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اہم اسٹریٹجک شراکت دار ہیں اور انہیں تارکین وطن کی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کے علاوہ توانائی ، معیشت اور افرادی قوت سے متعلق اپنے تعلقات کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ پاکستان اورسلطنت سعودی عریبیہ کے درمیان تمام شعبوں بالخصوص توانائی ، معاشی تعلقات ، سرمایہ کاری اور پاکستانی نوجوانوں کے روزگار کے مواقع پر تعاون کے مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں ، جو یقینی طور پر پاکستانیوں کے لئے بہت کارآمد ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دو ملین سے زیادہ پاکستانی سعودی عرب میں کام کر رہے ہیں اور اپنی ترسیلات زر کے ذریعہ پاکستان کی معیشت میں بہت اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے کردار کی ہمیشہ تعریف کی۔ ان کارکنوں کے مفادات کا تحفظ اس دورے کے ایجنڈے کا حصہ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے کے معاشی ، سیاسی اور اسٹریٹجک تعلقات جیسے تمام شعبوں کے تعلقات پر بھرپور اثر پڑے گا۔