وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت رمضان المبارک کے دوران اشیاء ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس

73
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہو گیا

اسلام آباد۔13اپریل (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ رمضان المبارک میں اشیاء ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے ، رمضان المبارک میں ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھی جائے، رمضان بازاروں میں کورونا وبا سے متعلقہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے یہ ہدایت منگل کو یہاں رمضان المبارک کے دوران اشیاء ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، سید فخر امام، عمر ایوب خان، معاونین خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ڈاکٹر شہباز گل، متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹریز، چیئرمین ایف بی آر، چیف کمشنر اسلام آباد اور منیجنگ ڈائریکٹر یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن نے شرکت کی جبکہ صوبائی چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

منیجنگ ڈائریکٹر یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ 20کلو آٹے کا تھیلا 800روپے ، چینی 68روپے فی کلو اور گھی 170 روپے فی کلو پر ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹورز پر دستیاب ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کے اس وقت یوٹیلٹی سٹورز سے یومیہ 2600 ٹن آٹا ، 2000 ٹن چینی اور 1200 ٹن گھی فروخت ہو رہا ہے۔چیف کمشنر اسلام آباد نے آگاہ کیا کہ اسلام آباد میں متعد دمقامات پر سستے بازار قائم کئے گئے ہیں جن میں اشیاء ضروریہ کم قیمتوں پر دستیاب ہیں۔

اس کے علاوہ کورونا وبا ء کے پیش نظر موبائل وین کے ذریعے بھی اشیاء ضروریہ دستیاب ہوں گی۔چیف سیکریٹریز پنجاب اور خیبر پختونخوا نے آگاہ کیا کہ چینی اور آٹے کی وافر مقدار میں دستیابی اور مقرر شدہ نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔وزیر توانائی عمر ایوب خان نے بتایا کہ سحری اور افطار کے اوقات میں کوئی غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔

وزیراعظم نے ہدایت دی کہ رمضان المبارک میں اشیاء ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ غریب طبقے کو کسی مشکل کا سامنا نا ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ رمضان المبارک میں ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف قانونی کارروائی کو جاری رکھا جائے۔وزیرِاعظم نے ہدایت کہ رمضان بازاروں میں کرونا وباء سے متعلقہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جائے۔