پشاور۔10اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کی حکومت کو کوئی خطر ہ نہیں، جمہوریت کی دعویدار اپوزیشن کا اصل چہرہ قوم کے سامنے ہیں مولانا فضل الرحمان نوازشریف اور سابق صدر اصف علی زرداری کی خاطر احتجاجی تحریک شروع کررہے ہیں یہ وقت دوسروں کے ہاتھوں میں کھیلنے کی بجائے ملک اور قوم کی خاطر قومی یکجہتی کا ہے اپوزیشن میں نہ مانو کی پالیسی ترک کریں اور ملک کی بقا ء اور استحکام اور بھارتی ایجنڈے کو ناکام بنانے کیلئے مثبت کردار اد کریں، حکومت اپوزیشن کے جلسے جلوسوں اور تحریک سے کھبی بھی نہیں گھبرائے گی اور وزیر اعظم عمران خان نہ کسی کے بلیک میلنگ میں آئیں گے اور نہ کسی کو این اراو دیں گے، ضمنی الیکشن میں کامیابی پی ٹی آئی کی ہوگی، اے این پی ، پی پی پی ، پی ایم ایل( این) کی سیاست ناکام ہوچکی ہے ان کی کال پر عوام کھبی بھی سڑکوں پر نہیں آئیں گی۔ وہفتہ کے روز مرکزی انجمن تاجران کی تقریب حلف وفاداری، مسلم ٹائون میں ملک یوسف، ملک یعقوب ، ملک ولید، ملک محسن سمیت خاندان کے درجنوں افراد کی پی پی پی سے پی ٹی آئی میں شمولیت جبکہ نوشہرہ کلاں میں میاں ذولفقار علی شاہ اور نوشہرہ کینٹ میں کینٹ بورڈ تاجر ایسوسی ایشن کے جلسوں اور تقریبات سے خطاب کررہے تھے پرویز خٹک نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو ٹوپیاں پہنائی جبکہ کینٹ تاجر ایسوسی ایشن نے بھی ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کیا جلسوں سے قومی اسمبلی مجلس قائمہ برائے توانائی و قدرتی وسائل کے چیئرمین ڈاکٹر عمران خٹک، پی کے 63 کے امیدوار میاں عمر کاکا خیل، اسحا ق خٹک، انجمن تاجران کے صدر قاضی ضیاء الحق ،انجمن نان بایان کے صدر عبدالحلیم ، ملک یعقوب ، ملک یوسف ، میاں انیس الدین کاکاخیل ، میاں ذوالفقار علی شاہ کاکا خیل نے بھی خطاب کیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ پی ڈی ایم اور مولانا فضل الرحمان کے پاس حکومت کے خلاف کوئی ایجنڈہ نہیں درحقیقت مولانافضل الرحمان اسمبلی سے باہر ہے اور عوام نے 2018 کے انتخابات میں مولانا کو مستر د کیا ۔مولانا فضل الرحمان کسی نہ کسی طریقے سے عوام میں رہنا چاہتے ہیں لیکن عوام نے ان کو مسترد کیا ہے، مولانا فضل الرحمان یہ بتائے کہ کئی بار اسمبلیوں میں رہے ایم ایم اے کے پیلٹ فارم سے اقتدار میں آئے انہوں نے عوام کی اوراسلام کی کیا خدمت کی؟ وہ ایک قانون تو بتائے۔انہوں نے کہا کہ میں نے بطور وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے صوبائی اسمبلی میں اسلام کیلے جو قانون سازی کی وہ عوام کے سامنے ہیں سود ، جہیز کے لعنت کے خلاف قانون بنایا تمام سرکاری سکولوں میں قران مجید کی تعلیم ناظرہ اور ترجمے کے ساتھ لازمی قراردیا نصاب تعلیم میں غلطیاں ختم کیں اور علماء نے جو مشاور ت کی اس پر بھر پور عمل کیا ،ان کو اسلام کی فکر نہیں بلکہ اسلام آباد کی فکر ہیں یہ بھی بالکل واضح ہوچکا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سابق وزیر اعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے کرپشن کے لئے این ار او حاصل کرنا چاہتے ہیں جو انکو نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں 1983 سے نوشہرہ میں سیاست کررہا ہوں نوشہرہ کے عوام نے مجھے جو عزت دی مجھے وزیر اعلی ، وزیر دفاع اور تین بار وزیر اور ضلع ناظم منتخب کیا میرے خاندان کے دیگر افراد کو بھی کامیاب کرایا، میں نے کھبی بھی عوام کو دھوکہ نہیں دیا اور نہ کرپشن کی یہی بڑی وجہ ہے کے عوام مجھ پر اعتماد کرتے ہیں اور میں اپنے کارکنوں کی مشاورت سے علاقے کی ترقی کے منصوبے ترتیب دیتا ہوں میں اپنے دور اقتدارمیں ایک سو ارب سے زائد فنڈز نوشہرہ میں خرچ کرائیں جو اب تک خرچ ہورہے ہیں دریائے کابل پر پشتو ں کی تعمیر، قاضی میڈکل کمپلکس اسپتال ، نوشہرہ میڈیکل کالج ، ٹیکنیکل یونیورسٹی درجنوں ڈگری کالجز، درجنو ں ہائیر سیکنڈری سکول، درجنوں ہائی سکولز ، پرائمری اور مڈل سکولز سمیت سپورٹس کمپلکس پبی اور ہر تحصیل کی سطح پر سپورٹس اسٹیڈیم بنائے ،فضائیہ یونیورسٹی اور زرعی یونیورسٹی پر کام شروع ہونے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکو مت وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں تمام وسائل غریب عوام پر خرچ کررہی ہے مہنگائی ، بے روزگاری میں ضرور اضافہ ہوا مگر سابقہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں اورغلط معاہدوں کی وجہ سے ہمیں دیوالیہ معیشت ورثے میں ملی رہی سہی کثر کورونا نے پوری کرلی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) کی گزشتہ روز کی جلسی سے ان کی قوت اور تحریک اندازہ لگ چکا ہے جو لگ شادی ہالوں میںمحدود ہوجائے تو ان کی حیثیت کیا رہ جاتی ہے جلسے میدانوں میں ہوتے ہیں ہم ہمیشہ عوام میں رہتے ہیں جبکہ اپوزیشن والے صر ف الیکشن کے دنوں میں نظر آتے ہیں ۔انہوں نے ڈھیرکٹی خیل سے شامل ہونے والے شمس الرحمان شمس کو مبارک باد دی کے ضمنی الیکشن میں میاں عمر کاکا خیل کی کامیابی یقینی ہے یہ نوجوان قیاد ت عوام کی بھرپوری خدمت کریں گی اور اپنے والد کے ادھورے منصوبوں کو پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم زبانی کلامی وعدوں پر یقین نہیں رکھتے ہمارا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہیں اس موقع پر انہوں نے علاقے کے مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا تاجر برادری کو یقین دلایا کے ان کے مسائل ترجیحی بنیا دوں پر حل ہوں گے ۔