اسلام آباد۔28فروری (اے پی پی):وزیر اعظم نے عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کے باوجود عوام کو ریلیف دینے کے لئے پٹرول 10 روپے سستا کرنے اور چار ماہ تک قیمتیں مستحکم رکھنے کا اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے بجلی کے فی یونٹ نرخ 5 روپے کم کرنے اور چار ماہ تک قیمتیں مستحکم رکھنے کا اعلان بھی کیا۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں ملک کو درپیش چیلنجوں ان کے حل کے لئے حکومتی اقدامات اور عوام کر دیئے جانے والے ریلیف کا احاطہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مارچ تک قومی صحت کارڈ کے تحت علاج کے لئے سندھ کے علاوہ ہر شہری کو 10 لاکھ روپےمیسر ہوں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن کو ملک میں جوائنٹ ونچرسرمایہ کاری پر 5 سال کے لئے ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے۔
کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت آئندہ دوسال میں 407 ارب روپے کے سبسڈائزڈ قرضے دیئے جائیں گے۔
وزیر اعظم نے آئی ٹی سیکٹر سٹارٹ اپ پر 100 فیصد ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے پاکستان پیپلز پارٹی،مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے دور حکومت میں مہنگائی کا تقابلی جائزہ بھی پیش کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایسی آزادانہ خارجہ پالیسی ہونی چاہئے جو ملکی مفاد میں ہو۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس میں آزادی اظہار رائے ہر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی۔یہ قانون 2016 میں بنا تھا ہم نے صرف ترمیم کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چین وروس کے اہم دورے سے پاکستان کو عزت ملی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نائن الیون میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا لیکن پاکستانی سرزمین پر400 ڈرون حملے کئے گئے۔
وزیر اعظم نے عوام سے کہا کہ وہ ایسے لوگوں کو ووٹ نہ دیں جن کے پیسے باہر پڑے ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز آرہی ہیں وزیر اعظم کو بھی نہیں بخشا گیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ صحافیوں کی تنقید معاشرے کا اثاثہ ہوتی ہے۔ فیک نیوز کے خاتمے سے اچھے صحافی خوش ہونگے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے بعد لاک ڈائون اٹھنے سے دنیا میں مہنگائی کا طوفان آیا۔
وزیر اعظم نے دنیا بھر میں مہنگائی کا تقابلی جائزہ پیش کیا جس کے مطابق امریکہ ، کینیڈا، ترکی سمیت ترقی یافتہ ممالک میں مہنگائی کے کئی دہائیوں کے ریکارڈ بنے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کوروناسے نمٹنے کے لئے پاکستانی اقدامات کی عالمی اداروں نے تعریف کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی بنک کے مطابق پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 5.6 فیصد ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 16 ارب ڈالر رہیں،تعمیراتی شعبہ میں 1500 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوئی۔کاشتکاروں کی آمد گیارہ سو ارب روپے بڑھی ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ آج منگل کو لاہور میں انڈسٹریل پیکیج کا اعلان کریں گے۔