حیدرآباد۔10جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق جلد ہی ملک کو ڈیجیٹل پاکستان بنادیں گے اور وفاقی وزارت داخلہ کے تعاون سے جلد ہی ملک بھر میں ایمرجنسی سینٹر کا قیام عمل میں لا یا جارہا ہے جس کا یو این نمبر 91ہو گا ، میں سندھ کے دیہی و شہر ی علاقوں سمیت ملک کے چاروں صوبوں کے عوام بالخصوص نوجوانوں کی ترقی کے بلاامتیاز میرٹ کی بنیاد پر کام کررہا ہوں.
حیدرآباد میں منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ پاکستان کے کسی بھی حصہ میں حادثہ یا کوئی ایمرجنسی ہو جاتی ہے تو اس کے لیے ایک ہی نمبر 91دیا جائے گا یہ بین الاقوامی نمبر ہو گا جس سے سیکورٹی اور ریسکیو کی سہولت فراہم کی جائے گی .
انہوں نے کہاکہ ہم پورے ملک میں ٹیکنالوجی سینٹرز قائم کررہے ہیں ملک میں موبائل مینو فیکچرنگ شروع کردی گئی ہے جہاں سستے اسمارٹ فونز تیار کئے جارہے ہیں اور ہم 4Gسے5Gکی طرف جائیں گے اورجنوری2023ءتک ملک کے پانچ بڑے شہروں اسلام آباد ، کراچی ، لاہور ، پشاور اور کوئٹہ میں 5Gمتعارف کرادی جائے گی اسی طرح آٹو میشن اور ٹیبلٹ کے زریعے کم از کم اب ہم کابینہ کے اجلاسوں کو تو پیپر فری کررہے ہیں یعنی کوئی وزیر فائلیں ساتھ لانے کے بجائے اپنی وزارت کی کارکردگی ٹیبلیٹ پر لائے گا .
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہم جلد ہی پاکستان کو ڈیجیٹل پاکستان بنادیں گے اس کے لیے آگاہی مہم ، انڈسٹریز کا قیام اور اکیڈمک پر کام ہورہا ہے انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میں جو سینٹر قائم کیا جارہا ہے یہاں بی ایس اور ایم ایس کے کورسز بھی ہو نگے انہوں نے کہاکہ ہم شہروں میں ہی دیہی علاقوں کو بھی ہدف بنائے ہو ئے ہیں میں نے لاڑکانہ ،شہداد کوٹ ، قمنبر،نوابشاہ ، میر پور خاص اور سکھر سمیت کئی شہروں کو 8,48بلین خرچ کئے ہیں تاکہ ہمارے شہری نوجوانوں کے ساتھ ساتھ دیہات میں رہنے والا نوجوان بھی جدید ٹیکنالوجی سے منسلک ہو جائے ہم جام شورو میں سافٹ ویئر سینٹر قائم کرکے ایک لاکھ نوجوانوں کے لیے روز گار کے مواقع پیدا کریں گے.
انہوں نے کہاکہ میرا تعلق ایم کیو ایم سے ہے لیکن میں بلاامتیاز اور میرٹ کی بنیاد پر کام کررہا ہوں لیکن مجھے افسوس ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ صوبہ میں تفریق پیدا کررہے ہیں انہوں نے بلدیاتی نظام کا کالا قانون متعارف کرایا ہے جس کو ہم مسترد کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ18ویں ترمیم کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ صوبہ اپنے لیے تو وفاق سے وسائل و اختیارات مانگے لیکن شہروں کے وسائل و اختیارات پر خود قابض ہو جائے ہمیں اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنا چاہئیں انہوں نے کہاکہ آج شہروں و دیہاتوں کا جو حال ہے وہ سب کے سامنے ہے سندھ میں کوئی ایک یونین کمیٹی بھی ایسی نہیں ہے جس کو ماڈل یوسی کہا جائے جبکہ این ایف سے ایوارڈ سے اربوں روپیہ انہیں ملا ہے شہر گندگی کا ڈھیر بنے ہو ئے ہیں.