اسلام آباد۔7اپریل (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ملکی بندرگاہوں کو مسابقتی معیار پر لانے کیلئے تجارتی ٹیرف پر نظر ثانی کرنے، کسٹمز کلیئرنس کے دورانیے کو کم کرنے کیلئے لائحہ عمل تشکیل دینے اور جدید سکینرز کی تنصیب کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
پیر کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت میری ٹائم سیکٹر میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں پائیدار اصلاحات کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس کی کاوشوں سے بجلی کے نرخوں میں حالیہ کمی ممکن ہوئی، شعبہ توانائی کے لیے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کی طرز پر میری ٹائم سیکٹر میں پائیدار اصلاحات کے لیے ٹاسک فورس کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمندر سے جڑی اکانومی میں طویل عرصے سے موجود جمود کو ختم کرنے کے لیے اصلاحات پر کام تیزی سے جاری ہے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو طویل ساحل، سمندر اور دیگر لامحدود وسائل عطا کیے ہیں، عالمی معیشت کی ترقی سمندری وسائل اور ان تک رسائی سے جڑی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملکی بندرگاہوں کو مسابقتی معیار پر لانے کے لیے تجارتی ٹیرف پر نظر ثانی کی جائے۔ انہوں نے کسٹمز کلیئرنس کے عمل میں گرین چینل کی طرز پر تیزی لانے کے لیے ریڈ اور ییلو چینلز میں کلیئرنس کے دورانیے کو کم کرنے کے لیے لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی۔
انہوں نے حکم دیا کہ بندرگاہوں پر موجود کنٹینروں کی موجودگی کے دورانیے کو کم سے کم کرنے کے لیے لائحہ عمل بنایا جائے۔ وزیراعظم نے بندرگاہوں پر موجود نیلام ہونے والے کنٹینروں کو جلد از جلد نیلام کرنے کی ہدایت کی تاکہ پورٹ پر موجود جگہ کا بہتر استعمال کیا جاسکے ۔ وزیر اعظم نے تمام بندرگاہوں پر جدید ترین سکینر کی تنصیب کی رفتار کو تیز کرنےکی بھی ہدایت کی ۔ وزیر اعظم نے بحری امور میں اصلاحات کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس کے اراکین اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے کام کو سراہا ۔
وزیر اعظم کو اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ اگلے دس سال کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے نیشنل ڈریجنگ پلان تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت تمام ملکی بندرگاہوں کی ڈریجنگ کے لیے نیشنل ڈریجنگ کمپنی بنائی جائے گی، اگلے 25 سال کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی بحالی اور تعمیر نو کا لائحہ عمل بھی تیار کر لیا گیا ہے، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے نجی شعبے کو شامل کیا جائے گا۔
اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ میں تربیت یافتہ افرادی قوت شامل کرنے کے لیے حکمت عملی پیش کی گئی۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ملکی بندرگاہوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے تمام بندرگاہوں کا فنانشل، ایچ آر اور پرفارمینس آڈٹ کیا جائے گا، کیمیائی فضلہ اور دیگر خطرناک مواد کو تلف کرنے کے لیے گڈانی میں پلانٹ قائم کیا جا رہا ہے، تمام بندرگاہوں پر یکساں اصول و ضوابط کے نفاذ کے لیے پاکستان میری ٹائم پورٹ ایکٹ حتمی مراحل میں ہے۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، جنید انور، وزیراعظم کے مشیر سید توقیر شاہ، گورنر سٹیٹ بینک اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579167