وزیر اعظم نے”سیکا“ کے چھٹے سربراہ اجلاس سے خطاب میں موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز کے بارے میں پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا، ترجمان دفتر خارجہ

128
foreign Ministry
foreign Ministry

اسلام آباد۔13اکتوبر (اے پی پی):دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے12 اور 13 اکتوبر کو آستانہ قازقستان میں منعقدہ ”سیکا“ کے چھٹے سربراہ اجلاس سے اپنے خطاب میں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اہم مسائل خصوصاً موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز کے بارے میں پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے عالمی اور علاقائی امن اور پائیدار ترقی کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے علاقائی اور ذیلی علاقائی سطح پر شراکت داری اور خودمختار مساوات کی بنیاد پر تمام ریاستوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات کو فروغ دینے سمیت پاکستانی عوام کی سماجی و اقتصادی بہبود کے ہدف کو ترجیح دینے پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے خطے خاص طور افغانستان میں امن و سلامتی کے فروغ اور پائیدار ترقی کے لیے پاکستان کے کردار کے علاوہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سمیت مختلف اقدامات کے ذریعے ایشیا میں رابطوں کو مضبوط بنانے میں پاکستان کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور اس کے بعد جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانے کے تمام اقدامات بشمول مقبوضہ علاقے میں غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں نے ماحول کو خراب کیا ہے اور بات چیت کی گنجائش کو ختم کردیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار امن کے لیے ضروری ہے۔

بیان کے مطابق ”سیکا“ ایک بین الحکومتی اقدام ہے جس کا مقصد ایشیا میں امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔ 27 رکن ممالک پر مشتمل ”سیکا“ ایشیا بھر کے ممالک کے درمیان بات چیت اور تعاون کا ایک فورم ہے۔ پاکستان ”سیکا“ کے بانی اراکین میں سے ایک ہے اور وہ اس کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہا ہے۔