وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کاصحافتی تنظیموں کے احتجاجی کیمپ میں صحافیوں سے خطاب

62

اسلام آباد ۔ 28 مئی (اے پی پی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان میڈیا انڈسٹری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرناچاہتے ہیں،آئندہ چند روز میںمیڈیا ورکرز کو ریلیف دیا جائے گا، ہم ایسے میکنزم بنانا چاہتے ہیں کہ مستقبل میں ایسے مسائل دوبارہ سامنے نہ آئیں، حکومت کو تھوڑا وقت دیں ،میڈیا مالکان کو ادائیگیوں کا پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنے ورکرز کی تنخواہیں ادا کریں،میڈیا مالکان ورکرز کو ایندھن کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں،سابقہ حکومت کی عدم ادائیگیوں کی وجہ سے میڈیا میںبحران پیداہوا۔ان خیالات کا اظہار انہوں منگل کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافتی تنظیموں کی طرف سے لگائے جانے احتجاجی کیمپ میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں کابینہ کے اجلاس کی وجہ سے آپ کے احتجاج میں بروقت شرکت نہیں کر سکی اور صحافیوں کے دھوپ میں بیٹھنے کا مجھے احساس تھا، مگر میں خالی ہاتھ نہیں آنا چاہتی تھی کیونکہ میں آپ کے ساتھ کئے جانے والے وعدوں کو نبھانا چاہتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آپ کے مسائل سے آگاہ ہیں اور مجھ سے مکمل رپورٹ لے رہے ہیں، اس کے علاوہ وزیراعظم نے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان ، یوسف بیگ مرزا اور مجھے یہ ذمہ داری سونپ دی ہے کہ میڈیا مالکان ساتھ بیٹھ کر میڈیاورکرز کے جائز مطالبات کو حل کرنے میں اپنا کردار کریں۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تمام صحافتی تنظیمیں میڈیا ورکرز کے ساتھ چٹان کی مانند کھڑی ہیں، مجھے ان سے دلی ہمددری ہے اور ان کے مسائل حل کرانا چاہتی ہوں، اس حوالے سے میں ملک کے تمام پریس کلبوں سے رابطے میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا مالکان ورکرز کو ایندھن بنانا چاہتے ہیں، ان کا موقف یہ ہے کہ سابقہ دور حکومت میں جو بقایا جات رہ گئے تھے اس کی وجہ سے میڈیا انڈسٹری میں بحران آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا ورکرز کو ریلیف دینا چاہتی ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم کا واضح پیغام ہے کہ میڈیا ورکرز کو فوری ریلیف دیا جائے جس کیلئے ہم شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم میکنزم پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے میڈیا مالکان کو چیکوں کی ادائیگیوں کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی میڈیا مالکان کو چیک دیئے جائیں گے تو صحافتی تنظیموں اور میڈیا ورکرز کو ساتھ بٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ بجٹ آنے والا ہے اور ملک میں معاشی بحران بھی ہے ہم تنکا تنکا اکٹھا کر کے آپ کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور میں نے ذاتی طور پر سیکرٹری انفارمیشن کو بھی اس حوالے سے ذمہ داری سونپ دی ہے۔ اس کے علاوہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر بھی بات چیت کر رہے ہیں تاکہ آپ کو فوری ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کی آمدن کاصرف10 فیصد شئیر حکومتی اشتہارات ہیں جبکہ میڈیا انڈسٹری کی آمدن کا 85سے90فیصد پرائیویٹ سیکٹرز سے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا ہاﺅسز کو بہتر انداز میں چلانے کے خواہاں ہیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اگر بالفرض حکومت کی طرف سے ادائیگی میں تاخیر بھی ہو جاتی ہے تو مالکان اس پوزیشن میں ہیں کہ وہ ورکرز کو تنخواہیں ادا کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہماری صحافتی تنظیموں کا احتجاج حکومت کیخلاف نہیں بلکہ میڈیا مالکان کے خلاف ہے اور ہم ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی مسائل جلد حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔