اسلام آباد۔4مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے جمعہ کو خیبر قبائلی ضلع میں وادی تیراہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے 12سال کے طویل عرصے کے بعد گھر واپس آنے والے ہزاروں بے گھر خاندانوں کا خیرمقدم کیا۔ تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن کے مطابق دورے کے دوران انہوں نے وزیراعظم کی منظوری کے بعد 15,699 متاثرہ خاندانوں کے لئے وفاقی حکومت کے احساس ایمرجنسی کیش پیکیج کا اعلان کیا۔
ہر خاندان کوفوری ریلیف کے طور پر20,000 روپے کی نقد امداد ملے گی۔ تیراہ میں ڈاکٹر ثانیہ کے ساتھ پاک فوج اور فرنٹیئر کور کے پی کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین سے بھی بات چیت کی اور ان کی ضرورت کا جائزہ لیا۔”میں تیراہ کے بے گھر ہونے والے خاندانوں کی بہادری اور قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہوں جنہیں عسکریت پسندی اور فوجی آپریشن کے بعد گزشتہ 12 سالوں سے اپنے گھروں سے دور رہنا پڑا۔
یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ وادی تیرہ میں زندگی اب معمول پر آ رہی ہے۔ وفاقی حکومت تیراہ کے مختلف علاقوں میں واپس آنے والے تمام متاثرین کی مدد کے لئے پرعزم ہے۔تیراہ میں ڈاکٹر ثانیہ نے احساس رجسٹریشن ڈیسک کھولنے کے لئے کئے جانے والے انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔ احساس کی نقد امداد کی ضرورت والے خاندانوں کی رجسٹریشن کے لئے وادی میں احساس کی شاک رسپانسیو رجسٹری چلائی جا رہی ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق لوگوں تک پکا ہوا کھانا پہنچانے کے لئے احساس کا ایک فوڈ ٹرک بھی تیراہ میں متحرک کر دیا گیا ہے۔15,699 خاندانوں کو وادی خالی کرنا پڑی جب عسکریت پسندوں نے افغان سرحد کے قریب واقع ان کے علاقے پر قبضہ کر لیا اور ان کے خلاف فوجی آپریشن شروع کر دیا۔
سیکورٹی فورسز نے اب علاقے کو عسکریت پسندوں سے پاک کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ بے گھر خاندان اب اپنے گھروں کو واپس آ رہے ہیں۔وادی تیراہ پشاور کے جنوب مغرب میں 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ وادی چھ بڑے آفریدی قبائل کا گھر ہے جن میں بار قمبر خیل، قمر خیل، کوکی خیل، ملک دین خیل، سپاہ اور اکا خیل شامل ہیں۔