اسلام آباد۔2جون (اے پی پی):وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق ایک اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد 2 جون سے نیویارک، واشنگٹن ڈی سی، لندن اور برسلز کا دورہ کرے گا۔ پیر کو ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نو رکنی وفد کی قیادت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کررہے ہیں۔
وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کی چیئرپرسن اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور انجینئر خرم دستگیر خان، سابق وزیر برائے سمندری امور سینیٹر سید فیصل علی سبزواری اور سینیٹر بشریٰ انجم بٹ شامل ہیں۔
وفد میں دو سابق خارجہ سیکرٹریز جلیل عباس جیلانی جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں اور تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی کی قیادت میں دوسرا وفد 2 جون سے ماسکو کا دورہ کرے گا۔ ان وفود کے دوروں کا مقصد حالیہ بھارتی جارحیت پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کرنا ہے۔ یہ وفود بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سمیت لاپرواہی اور جارحانہ اقدامات کے بعد پاکستان کے ذمہ دارانہ موقف کو اجاگر کریں گے اور اس بات پر روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔
بیان کے مطابق وفود جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لئے بین الاقوامی برادری کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیں گے۔ سندھ طاس معاہدہ کے معمول کے کام کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت بھی وفود کی رسائی کا ایک اہم موضوع ہوگا۔ یہ وفود بین الاقوامی اداروں کی قیادت، پبلک آفس ہولڈرز، اعلیٰ حکام، ارکان پارلیمنٹ، تھنک ٹینکس اور میڈیا کے ساتھ ساتھ دیگر ممتاز شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=604197