وزیر اعظم کے بیرون ممالک دوروں پر عوامی پیسوں سے اشتہارات کے خلاف دائر درخواست نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی گئی

60
اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے وزیر اعظم کے بیرون ممالک دوروں پر عوامی پیسوں سے اشتہارات کے خلاف دائر درخواست نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

پیر کے روزپی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان کی غیر ملکی دوروں پر پبلک فنڈزاستعمال کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران بابر اعوان ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے، درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ وزیر اعظم کے دورہ ترکی پر پبلک فنڈز کا استعمال کرکے میڈیا میں اشتہارات لگائے گئے،غیر ملکی دوروں پر بذریعہ اشتہارات تشہیر کی دنیا میں مثال نہیں ملتی، استدعا ہے کہ عوامی پیسوں سے وزیر اعظم یا کسی بھی سرکاری افسر کا تصاویر لگانے والے اشتہارات کا پیسہ ان سے وصول کیا جائے،عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

بعدازاں جاری حکم نامہ میں عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے مابین مضبوط تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے عوام کے مابین بھائی چارہ ہے، عدالت نے وزیر اعظم کے سرکاری دورہ ترکی سے قبل اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات کا بغور جائزہ لیا، اشتہار پاکستان اور ترکی کے درمیان خصوصی تعلقات کے حوالے سے ہے،اشتہار میں ترکی کے صدر کی تصویر کو بھی پرنٹ کی گئی ہے،اشتہار میں ایسا کوئی مواد نہیں ہے جسے وزیر اعظم کی خود پسندی سمجھا جا سکے،

پاکستانی عوام اور ترکی کے درمیان قابل رشک تعلقات اتنے خاص اور مضبوط ہیں کہ انہیں اس قسم کی حوصلہ افزائی کی ضرورت نہیں،یہ خود کو بڑھاوا دینے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان خصوصی تعلقات کو خراج تحسین پیش کرنا ہے،عدالت توقع کرتی ہے کہ عوامی فنڈز سے اشتہارات کی اشاعت کے لیے سپریم کورٹ کے مشاہدات کو مدنظر رکھا جائے گا، عدالت پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی اس لئے درخواست خارج کی جاتی ہے۔