اسلام آباد۔23ستمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے سٹریٹجک ریفارمز یونٹ نے ایف آئی اے کے تعاون سے سوشل میڈیا پر بدسلوکی اور ٹرولنگ کی رپورٹنگ میں خواتین کی مدد اور سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک ورچوئل ورکشاپ کا انعقاد کیا۔
وزیر اعظم کے میڈیا ونگ کی جانب سے جمعہ کو جاری بیان کے مطابق ورکشاپ کے شرکا کو یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ سائبر کرائم کیسز کے بارے میں آگاہی اور جلد از جلد حل کے لیے ایک ویمن فورم وزیراعظم کے سٹریٹجک ریفارمز یونٹ اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی نگرانی میں قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔اس کے ساتھ ساتھ خواتین کے تمام طبقات بشمول طالبات، گھریلو خواتین اور ملک بھر کے سرکاری اور نجی اداروں میں کام کرنے والی خواتین کے لیے بھی اس طرح کی ورکشاپس کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے سٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے اس موقع پر خواتین کے خلاف معاشرے میں بڑھتے ہوئے تشدد اور سائبر بلنگ کے واقعات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف بدسلوکی عالمی سماجی مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سوشل میڈیا پر تشدد خواتین اور مردوں دونوں کو متاثر کرسکتا ہے لیکن خواتین اس کی مختلف اور زیادہ تکلیف دہ صورتوں سے دوچار ہوتی ہیں۔
سلمان صوفی نے کہا کہ یہ صورتحال ایک عورت کے لئے مستقل صدمہ بن سکتی ہے جس کے نتیجے میں وہ ذہنی صحت کے چیلنجوں سے منسلک شرمندگی، تذلیل، ایذا رسانی، اور بدنامی کے خوف اور ڈپریشن کا شکار ہوسکتی ہے۔ ورکشاپ میں سرکاری اور نجی اداروں میں کام کرنے والی خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنے تجربات اور خدشات سے شرکا کو آگاہ کیا۔
ایف آئی اے کے ریسورس پرسن، ایڈیشنل ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر نے سائبر کرائم کے پالیسی فریم ورک اور رپورٹنگ کے طریقہ کار کے بارے میں فورم کو آگاہ کیا اور خواتین کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایسے واقعات پر خاموش نہ رہیں بلکہ آواز اٹھائیں اور سائبر بلنگ کے خاتمے میں مدد کے لیے ایسے کیسز کو رپورٹ کریں۔