وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری کی اے پی پی سے گفتگو

52

اسلام آباد ۔ 13 جنوری (اے پی پی) وزارت سمند پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل نے سمندر پار پاکستانیوں کی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرانے کے سلسلے میں مقدمات کی جلد سماعت کے لئے وفاقی دارلحکومت میں فاسٹ ٹریک کورٹ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری نے اتوار کواے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک سمری وزارت قانون و انصاف کو پیش کر دی ہے تاکہ رواں سال اس اقدام کو عملی شکل دی جاسکے،وزارت سمندر پار پاکستانیز اس حوالے سے وزارت قانون سے مسلسل رابطے میں ہےں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر سمندر پار پاکستانیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے اور ملک کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے مربوط کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالت ایک ماہ کے عرصے میں مقدمات کو نمٹانے کے اصول پر تشکیل دی جائے گی جس کا قیام ضروری قانون سازی کے ذریعے اس عدالت کو مکمل آئینی دائرہ کار فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دونوں وزارتوں کے مابین موجودہ عدلیہ کے نظام میں تارکین وطن پاکستانیوں کو درپیش تکنیکی اور قانونی مسائل اور فاسٹ ٹریک کورٹ کے قیام پر تبادلہ خیال کے لئے آئندہ ہفتے اجلاس ہوگا۔ابتدا میں اس عدالت کا قیام پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر عمل میں لایا جائے گا جس کے دیگر شہروں میں بھی اس طرح کی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حزب اختلاف اس قانوب سازی کی مخالفت نہیں کرے گی کیونکہ اس کا مقصد تارکین وطن پاکستانیوں کو سہولت دینا ہے۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ تارکین وطن کی طرف سے بارہا اپنی مشکلات کے اظہار کے باوجودسابقہ حکومت نے اس مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تارکین وطن علاقائی دفتر نے بھی تصدیق کر دی تھی کہ90 فیصد تارکین وطن کے اثاثوں پر ان کے عزیزوں اقارب نے ان سے رقوم بٹورنے اور انہیں طویل قانونی پیچیدگیوں میں دھکیلنے کے لئے قبضے کر رکھے ہیں۔