وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ و چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی پریس کانفرنس

76
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ و چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی پریس کانفرنس
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ و چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔15مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ و چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پانچ ماہ میں توہین رسالت و توہین مذہب کا کوئی غلط مقدمہ درج نہیں ہوا، سیاسی مقاصد کیلئے مدارس و مساجد اور عقیدہ ختم نبوت کے حوالہ سے جھوٹ بولا جا رہا ہے، موجودہ حکومت نے مدارس کی تعلیم کو سرکاری طور پر تسلیم کیا ہے، مدارس کے نئے امتحانی بورڈز سے مدارس کا نظام تعلیم مضبوط ہو گا، سیاسی میدان میں شکست کے بعد بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، عورت مارچ کے حوالہ سے تحقیقات مکمل ہونے پر بھرپور کارروائی ہوگی، توہین ناموس رسالت و توہین مذہب کا غلط الزام لگانے والوں کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا، عورت مارچ کے منتظمین بعض ویڈیوز کی تردید کر رہے ہیں، تحقیقات مکمل ہونے پر ہی حتمی فیصلہ ہو گا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر مولانا اسعد زکریا قاسمی، مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا قاسم قاسمی، مولانا ابو بکر حمید صابری، مولانا احسان احمد حسینی، مولانا الیاس مسلم، مولانا محمد اشفاق پتافی، علامہ سید ہادی حسینی، مولانا محمد شفیع قاسمی اور دیگر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہوا کہ پاکستان نہ کھپے کی باتیں کرنے والوں کے خلاف حزب اختلاف کی قیادت خاموش رہی، پاکستان تو سب کا ہے، آج سیاسی قیادت کے پاس جو اختیار اور عزت ہے وہ پاکستان کی وجہ سے ہے، ذاتی خواہشات کی تکمیل نہ ہونے پر پاکستان کی عسکری قیادت اور سلامتی کے اداروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کو سود، کرپشن، انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں، سینیٹ کے الیکشن میں مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ایک بار پھر ہاتھ کیا گیا، مولانا عبد الغفور حیدری کی ہار پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے اپنے اراکین سے کوئی وضاحت طلب نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پانچ ماہ میں توہین رسالت و توہین مذہب کا کوئی غلط مقدمہ درج نہیں ہوا ہے، بین المذاہب و بین المسالک ہم آہنگی کیلئے بھرپور جدوجہد کی جا رہی ہے، انٹر فیتھ ہارمنی کونسلز قائم کی جا رہی ہیں، مولانا نعمان حاشر اور علامہ سید ہادی حسینی اور مولانا قاسم قاسمی کو انٹر فیتھ ہارمنی کونسل کا مرکز میں کوارڈینیٹر مقرر کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز گل پر لاہور میں حملہ افسوسناک ہے، سیاسی جماعتوں کو رواداری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ علماء کے مسائل کے حل کیلئے کھلی کچہریوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، محراب و منبر کے مسائل کو حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان عرب اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آ رہی ہے، معاشی و اقتصادی شعبوں میں تعاون بڑھ رہا ہے، وزیر اعظم کے حکم پر عراق میں کورونا کے حوالہ سے ادویات اور دیگر اشیاء بھیجی جا رہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ انتخابی اصلاحات وقت کی ضرورت ہیں، موجودہ انتخابی نظام صرف پیسے کا کھیل ہے جس سے جمہوریت کمزور ہو رہی ہے۔ انہوں نے کراچی میں رینجرز پر حملے کی شدید مذمت کی۔