اسلام آباد۔3جون (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ کافی انتظار کے بعد الیکٹرک کاروں کو 2021ء کے آخر تک الیکٹرک وہیکل (ای وی) پالیسی کے تحت پاکستان میں لانچ کر دیا جائے گا۔جمعرات کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ای وی سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور آلودگی میں کمی آئے گی، ای وی کا معیشت کی بہتری میں بھی اہم کردار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی گرین پاکستان مہم کے مطابق کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لئے پہلے ہی الیکٹرک موٹرسائیکلیں اور رکشہ متعارف کرا چکا ہے، توقع ہے مستقبل الیکٹرک کاریں، موٹر سائیکلیں اور رکشے کا استعمال نقل و حمل کیلئے وسیع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آب و ہوا کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تیز رفتار راہ پر گامزن ہے ، اس حوالے سے 10 ارب درخت لگانے ، پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی ، برقی گاڑیوں سے متعلق پالیسی، فضلہ ٹھکانے لگانے کا مناسب انتظام ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور15 نئے نیشنل پارکس سمیت متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد ہی نیشنل پارک سروس کا اعلان کرے گی ، اس منصوبے سے ملک میں ماحولیاتی سیاحت کو فروغ ملے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، جس کے تحت پہلے سے پارکوں کے اردگرد کی آبادی گارڈز اور نگران کے طور پر کام کرنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی یوم ماحولیات منائے جان کی میزبانی کر رہا یہ اعزاز کی بات ہے، وزیر اعظم عمران خان کی زیر قیادت پاکستان ایک نئی مثال قائم کی ہے اور ماحولیاتی چیلنجوں اور بحرانوں سے نمٹنے کے لئے آگے بڑھا ہے۔4 جون کو ہونے والی تقریب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ملک امین اسلم نے کہا کہ اس تقریب میں وزیراعظم ملک کی پہلی بلیو کاربن رپورٹ جاری کریں گے، اس سے قبل ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنے کیلئے مختلف اقدامات کو کبھی اجاگر نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی کلائیمیٹ سمارٹ ایگری کلچر پالیسی بھی متعارف کرائے گی، جو ابتدائی طور پر یہ آٹھ اضلاع میں شروع کی جائے گی
بعدازا اس کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھا دیا جائے گا، اس پالیسی سے پاکستان جیسا ملک جس کی نصف آبادی کا دارو مدار زراعت پر ہے کیلئے زرعی زرعی طریقوں میں جدت آئے گی۔ملک امین اسلم نے کہا کہ اس پروگرام سے دریائے سندھ کے کنارے زرعی نظام کو مزید تقویت ملے گی ،کاشتکاروں کو آبپاشی کے نظام کی بہتر انتظام کے علاوہ زراعت کی تکنیک کے بارے تربیت فراہم کی جائے گی۔