وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا وزارت موسمیاتی تبدیلی اور بیکن ہاؤس کالج پروگرام کے درمیان مفاہمت کی دستاویز ایل او یو پر دستخط کی تقریب سے خطاب

128
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا وزارت موسمیاتی تبدیلی اور بیکن ہاؤس کالج پروگرام کے درمیان مفاہمت کی دستاویز ایل او یو پر دستخط کی تقریب سے خطاب

اسلام آباد۔21فروری (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ ماحولیاتی اور جنگلاتی وسائل کے تحفظ کے حصول کے لئے پائیدار ماحولیاتی انتظام اور تحفظ کے اصولوں کو فروغ دے کر طلباء اور اساتذہ کے ماحولیاتی رویوں کی تشکیل کے لئے ماحولیاتی آگاہی کو بڑھانا ناگزیر ہے۔

وہ پیر کو یہاں وزارت موسمیاتی تبدیلی اور بیکن ہاؤس کالج پروگرام کے درمیان مفاہمت کی دستاویز ایل او یو پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ دونوں فریقین نے موجودہ حکومت کے کلین اینڈ گرین پاکستان ویژن کو حاصل کرنے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لانے اور ملک کے نوجوانوں میں ماحولیاتی تحفظ اور جنگلات کے تحفظ کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے مشترکہ سرگرمیاں شروع کرنے پر اتفاق کیا،

تاکہ وہ ماحولیاتی ہیروز اور چیمپیئنز کے طور پر اپنا اہم کردار ادا کر سکیں۔ امین اسلم نے وزیر اعظم عمران خان کے صاف اور سرسبز پاکستان کے وژن کے لئے تعلیمی اداروں کی اہمیت اور نوجوانوں کی ماحولیاتی چیمپئن کے طور پر شمولیت سے متعلق قومی تصور کو فروغ دینے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کے پائیدار ترقی کے مجموعی اہداف کے حصول میں یوتھ پاور ہاؤس کے کردار کی بے مثال اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج کے نوجوان پاکستان کو ماحولیات کے لحاظ سے پائیدار اور مضبوط بنانے کی امید ہیں۔

ہمیں نوجوانوں کو ملک کی مجموعی ماحولیاتی پائیدار ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا اور وزیر اعظم عمران خان کے کلین اینڈ گرین پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ وژن کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ قدرتی وسائل کا نظم و نسق ملک کی پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے خیال کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے ملک کے تعلیمی اداروں کا کردار اہم ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ پائیدار انتظام اور قدرتی وسائل بشمول جنگلات کے استعمال کی اہمیت کو طلباء میں ماحولیاتی، معاشی اور سماجی فوائد کا ادراک کرتے ہوئے اجاگر کیا جانا چاہیے۔

لیٹر آف انڈرسٹینڈنگ (ایل او یو) پر دستخط کرنے کی تقریب کے بعد انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ملک بھر میں پرائیویٹ اسکول سسٹم کے طلباء کو حکومت کی کلین گرین پاکستان تحریک میں بطور ماحولیاتی چیمپئن شامل ہونے کی ترغیب دینے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ٹین بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے تحت موسم بہار کی شجر کاری مہم 22 فروری کو شروع ہو گی جس میں ملک بھر سے 7,50,000 سے زائد سکاؤٹس شجرکاری کی سرگرمیوں میں شامل ہوں گے تاکہ فروری سے اپریل تک 540 ملین درخت لگانے کا سے بڑا ہدف حاصل کیا جا سکے۔

اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر بیکن ہاؤس کالج پروگرام ناصر قصوری نے کہا کہ بیکن ہاؤس کالج پروگرام وزیر اعظم عمران خان کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ کلین گرین انیشیٹو کے لیے حکومت کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لیے پرجوش ہے تاکہ ماحولیاتی تحفظ و فروغ کی تحریک کو آگے بڑھایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کالج پہلے ہی موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اپنے طلباء اور فیکلٹی کی آگاہی اور تعلیم کو فروغ دے رہا ہے۔ ہم قومی سطح پر ماحولیاتی تحفظ پر ایک منظم اور اچھی طرح سے مربوط کوششوں کے لیے موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے فریم ورک میں شامل ہونا چاہتے تھے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایل او یو طلباء کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول ہونے اور وزارت کی مہارت کے تحت فطرت کے تحفظ کے بارے میں ان کی معلومات کو بڑھانے میں مدد دے گا۔ ایل او یو کے تحت بی سی پی کے ملک بھر میں 45,000 سے 50,000 ارکان کی شمولیت سے پانچ سال کی مدت میں تقریباً 100,000 درخت لگائے جائیں، جو وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے فراہم کیے گئے ہیں۔

ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت مون سون شجر کاری کے دوران اسلام آباد میں بی سی پی کی 6 شاخوں کے 1500 طلباء کے ساتھ درخت لگانے کی مہم کا آغاز اسلام آباد سے کیا جائے گا۔