اسلام آباد۔14مئی (اے پی پی):پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) کے منیجنگ ڈائریکٹر حسنات احمد قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے معیشت کو ڈیجیٹل بنیادوں پر استوار کرنے کے وژن پر عمل کرتے ہوئے پیپرا نے ای پروکیورمنٹ کا جدید نظام کامیابی کے ساتھ نافذ کر دیا ہے، ای پیڈز سسٹم کے تحت اب تک 28ہزار سے زائد سپلائرز کی رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے، جن میں چار سو سے زائد غیر ملکی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ بدھ کویہاں جاری بیان میں انہوں نے بتایا کہ پیپرا نے سرکاری سطح پر خریداری کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے ایک موثر فریم ورک اور معیاری طریقہ کار تشکیل دیا ہے، اس ضمن میں نمایاں پیش رفت ای پروکیورمنٹ سسٹم یا ای پیڈزکا نفاذ ہے جس کے ذریعے خریداری کا پورا عمل ڈیجیٹل اور خودکار بنایا جا چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ای پیڈز سسٹم ایف بی آر اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے تصدیق کے بعد غیر ملکی کمپنیوں کی محض 24 گھنٹوں میں رجسٹریشن مکمل کر لیتا ہے۔
سپلائرز اپنے لیپ ٹاپ یا موبائل فون کے ذریعے سرکاری ٹینڈرز میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اب انہیں دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت ہے اور نہ ہی ٹینڈر دستاویزات کی خریداری پر رقم خرچ کرنی پڑتی ہے۔ پورا عمل ایک محفوظ، جدید اور صارف دوست آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ای پروکیورمنٹ کے ذریعے خریداری کی منصوبہ بندی، ٹینڈر جمع کرانے، بولیوں کی جانچ اور ٹھیکوں کے اجراء تک تمام مراحل خودکار نظام کے تحت مکمل کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ سسٹم فول پروف ہے اور پیپرا کے منیجنگ ڈائریکٹر سمیت کوئی بھی فرد اس میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ سسٹم کا باقاعدہ سکیورٹی آڈٹ ہوتا ہے اور شکایات کی صورت میں لاگ کے ذریعے تمام ریکارڈ تک رسائی ممکن ہے، اسی خوبی نے خریداری کے عمل میں مزید شفافیت کو فروغ دیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد سرکاری سطح پر خریداری ایک صوبائی معاملہ بن چکی ہے اور ہر صوبے نے اپنی پروکیورمنٹ اتھارٹیز اور رولز بنا لیے ہیں
تاہم پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا سمیت تمام صوبے پیپرا کے ای پیڈز سسٹم سے استفادہ کر رہے ہیں۔ بلوچستان بھی آئندہ جون سے یہ نظام اپنا لے گا۔انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی دستیابی میں بہتری آئی ہے اور اگر کہیں مسئلہ پیش آئے تو سپلائرز صوبائی پیپرا یا وفاقی پیپراکی ہیلپ لائن سے صبح8 سے رات 12 بجے تک رابطہ کر سکتے ہیں۔ پیچیدہ صورت حال میں دفتر آ کر مکمل رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597001