لاہور۔31اکتوبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے نیشنل ہیلتھ سروسزریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے جمعرات کے روز یونیورسٹی آف لاہور کا دورہ کیا اوریونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ پروفیشنز ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (یو آئی ایچ پی ای آر ) کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطین سے آئے میڈیکل سٹوڈنٹس سے خصوصی ملاقات کی اور انہیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی طرف سے ہر ممکن سپورٹ فراہم کرنے کا پیغام پہنچایا۔چیئر مین دی یونیورسٹی آف لاہور اویس رئوف،ڈپٹی چیئرمین عزیررئوف اور پرنسپل یونیورسٹی کالج آف میڈیسن پروفیسر ڈاکٹر مہوش عروج نے مہمان خصوصی ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ کا استقبال کیا اور انہیں یونیورسٹی آف لاہور ، میڈیکل کالج اور ٹیچنگ ہسپتال کے بارے میں بریفنگ دی۔
اس موقع پرچیئر مین یونیورسٹی آف لاہور اویس رئوف نے ڈاکٹر مختارا حمد بھرتھ کا شکریہ اداکر تے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف لاہور پرائیویٹ سیکٹر کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے ، یونیورسٹی سے الحاق شدہ میڈیکل کالج میں فلطسین سمیت دیگر ممالک سے بھی سٹوڈنٹس کی بڑی تعداد میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے آئی ہوئی ہے۔ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے اس موقع پر خطاب کر تے ہوئے کہا کہ انہیں یونیورسٹی کا وزٹ کر کے بہت اچھا لگا ،یہاں واقعی عالمی سطح کی تعلیم دی جار ہی ہے، یونیورسٹی آف لاہور ،یونیورسٹی کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری اور ٹیچنگ ہسپتال سٹوڈنٹس کو معیاری تعلیم دینے کے ساتھ مریضوں کو بھی بہترین طبی علاج فراہم کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان بیرون ممالک سے ایف ایس سی کرنے والے سٹوڈنٹس کے لیے 3فیصد کوٹہ مختص کرنے پر غور کر رہی ہے جس کو جلدی حتمی شکل د ے دی جائے گی، اس اقدام سے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے کوٹہ میں بھی اضافہ ہو گا اور یہ سٹوڈنٹس ڈالر میں فیسوں کی ادائیگیاں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے دورے کا بنیادی مقصد فلسطین سے آئی وہ بچیاں جو یہاں میڈیکل تعلیم حاصل کر رہی ہیں، کی حوصلہ افزائی کرنا تھا ،ان سٹوڈنٹس کو میڈیکل تعلیم اور بورڈنگ کی تمام سہولیات فری دی جا رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور وزیر اعظم کا وژن ہے کہ اسرائیلی ظلم کے خلاف ہر فورم پر فلسطین کے حق میں آواز اٹھا ئیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب آپ کوئی کانفرنس کروائیں تو اس کے بعد تجاویز حکومت یا پی ایم ڈی سی کو ارسال کیا کریں تاکہ میڈیکل کے شعبہ میں مزید بہتری لائی جا سکے ،ہم پی ایم ڈی سی سے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی دوبارہ انسپکشن کروانے لگے ہیں تاکہ جہاں فیکلٹی کی کمی یا دوسرے مسائل ہوں توانہیں حل کرنے کے لیے 3سے 6ماہ کا وقت دیا جائے ، اس دوران کسی کالج کو داخلہ سے نہیں روکا جائے گا۔پرنسپل یونیورسٹی کالج آف میڈیسن پروفیسر ڈاکٹر مہوش عروج نے مہمان خصوصی ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں میڈیکل کالج سے متعلق بریفنگ دی ۔
انکا کہنا تھا کہ 1999میں یونیورسٹی آف لاہور کی بنیاد رکھی گئی اور 2002میں اسے چارٹرڈ کا درجہ ملا ، یونیورسٹی میںاس وقت 11فیکلٹیز ،40سے زائد ڈیپارٹمنٹ اور 35000سے زائد سٹوڈنٹس زیر تعلیم ہیں ۔یو سی ایم ڈی 2001میں بنا جہاں اب تک 2000سے زائد میڈیکل سٹوڈنٹس اور 1000سے زائد ڈینٹل سٹوڈنٹس گریجویٹ بن گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پی ایم ڈی سی یو سی ایم ڈی کو Aپلس کیٹگری سے نواز چکی اور یو سی ایم ڈی نے ملک کے پانچ ٹاپ میڈیکل کالجز میں جگہ بنائی ہے ۔اس موقع پر سابق وزیر تعلیم میاں عمران مسعود ، ڈین ڈاکٹر سکندر افضل ، ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال ڈاکٹر زاہد پرویز ،ڈین مغیث اے بیگ سمیت دیگر فیکلٹی ممبران بھی موجود تھے۔