کوئٹہ۔ 29 اپریل (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس منگل کے روز چیف منسٹر سیکریٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا ، کابینہ اجلاس کے آغاز میں مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پہلگام میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات اور بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان کی جانب سے شفاف تحقیقات کی پیشکش کے باوجود بھارت نے اشتعال انگیزی کو ہوا دی جو خطہ کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر واضح کیا کہ پاکستان کے عوام اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اگر دشمن نے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو پوری قوم مادرِ وطن کے دفاع کے لیے یکجہتی کے ساتھ صف آرا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام ہمیشہ سے حب الوطنی میں پیش پیش رہے ہیں اور اپنی فوج و ریاستی اداروں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں اجلاس میں سانحہ نوشکی پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا، وزیر اعلیٰ نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ حادثہ کے فوری بعد ریسکیو و امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی تھیں جن میں ہیلی کاپٹر اور ایمبولینسز کے ذریعے زخمیوں کو فوری طور پر کوئٹہ منتقل کیا گیا جن میں شدید زخمیوں کو آج صبح خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی روانہ کیا گیا ہے وزیر اعلیٰ نے محکمہ صحت کے عملے، ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف، وزیر صحت اور سیکرٹری ہیلتھ کی بروقت اور مثالی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ پر محکمہ صحت نے قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کیا کابینہ نے اس سانحہ کے پس منظر میں صوبے میں جاری اسمگلنگ کے رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی پیٹرول، ڈیزل اور دیگر اشیاء کی اسمگلنگ ایک سنگین مسئلہ ہے
جس کی روک تھام کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں، اجلاس میں اس واقعہ کی جامع تحقیقات کا حکم بھی دیا گیا تاکہ ذمہ دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے کابینہ اجلاس میں متعدد اہم قانونی و انتظامی امور کی بھی منظوری دی گئی ان میں اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں کے تحفظ اور تنازعات کے حل کے لیے "دی بلوچستان اسٹیبلشمنٹ آف اسپیشل کورٹ اوورسیز پاکستانیز پراپرٹی ایکٹ 2025” کی منظوری شامل ہے اس کے علاوہ دہشت گردی اور سنگین جرائم کی روک تھام، جامع تفتیش اور لاپتہ افراد کے مسئلے سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے "سینٹر آف ایکسیلنس آن دی کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم” کے قیام کی بھی منظوری دی گئی
کابینہ نے "بلوچستان سول سرونٹس اینڈ ایمپلائز بینیفٹ اینڈ ڈیتھ ترمیمی پالیسی 2020″ کی منظوری دی تاکہ سرکاری ملازمین اور ان کے خاندانوں کو ممکنا ریلیف فراہم جا سکیں اسی طرح کابینہ نے”دی بلوچستان اینٹی ٹیررازم ترمیمی بل 2025” کی منظوری دی تاکہ انسداد دہشت گردی کے قوانین کو مزید مؤثر بنایا جاسکے اجلاس میں "نیشنل فوڈ سیفٹی، اینیمل اینڈ پلانٹ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی” اور اس سے متعلقہ امور کی منظوری دی گئی جبکہ "بلوچستان لیبر رولز” کی توثیق کرتے ہوئے جبری مشقت کے خاتمے اور ہوم بیسڈ ورکرز کے تحفظ کے لیے جامع ضوابط وضع کیے گئے، کابینہ نے "افرادِ باہم معذوران سے متعلق رولز 2024” کی منظوری دیتے ہوئے معذور افراد کے لیے خصوصی اقدامات کی راہ ہموار کی، اسی تسلسل میں "محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے موٹر وہیکلز رولز 1969” میں ترامیم کی بھی منظوری دی گئی، تاکہ موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق قانون میں بہتری لائی جا سکے
اجلاس میں صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے "فارماسسٹس اور ڈرگ انسپکٹرز” کے لیے فور ٹئیرز سروس اسٹرکچر کی منظوری دی گئی جو پیشہ ورانہ ترقی کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگی اسی طرح "بلوچستان لوکل کاونسلز اسٹریٹ رولز 2025” اور وزیر اعلیٰ کی جانب سے اعلان کردہ ترقیاتی منصوبوں کی باقاعدہ منظوری بھی دی گئی کابینہ نے سرکاری محکموں میں گریڈ 1 سے 15 تک کی خالی آسامیوں کو مشتہر کرکے شفاف اور میرٹ پر بھرتی کا فیصلہ بھی کیا تاکہ صوبے میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو سکے ماحولیاتی تحفظ کے لیے "بلوچستان سیف اینڈ انوائرمنٹلی ساؤنڈ ری سائیکلنگ آف شپس بل 2025” کی منظوری بھی دی گئی خوراک کے تحفظ اور ذخائر کو نقصان سے بچانے کے لیے کابینہ نے محکمہ خوراک کو ہدایت دی کہ موجودہ گندم کے ذخیرے کو خراب ہونے سے قبل اوپن مارکیٹ میں فروخت کیا جائے اس مقصد کے لیے سیکریٹری خوراک کی سربراہی میں ایک "بڈ ایکسپٹنس کمیٹی” تشکیل دی گئی جو مارکیٹ کے رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے گندم کی قیمت کا تعین کرے گی
کابینہ نے واضح کیا کہ گندم کی فروخت محکمہ خوراک کی سفارش کردہ کم از کم قیمت کے دائرے میں ہونی چاہیے جبکہ اکثریتی رائے سے اس سال نئی گندم نہ خریدنے کا فیصلہ بھی کیا گیا امن و امان کے قیام کے لیے "کوئٹہ سیف سٹی منصوبے” کے تحت درکار 14 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی گئی اور سیکرٹری آئی ٹی کو منصوبہ جون 2025 تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی اجلاس کے اختتام پر بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرمین کی تقرری کی بھی باضابطہ توثیق کی گئی کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت بلوچستان پوری سنجیدگی، دیانت اور عزم کے ساتھ صوبے کی ترقی، امن کے قیام اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہے انہوں نے کہا کہ کابینہ کے فیصلے ایک نئے، مستحکم اور خوشحال بلوچستان کی بنیاد بنیں گے جہاں انصاف، میرٹ، شفافیت اور قانون کی حکمرانی کو اولین حیثیت حاصل ہو گی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=589666