کراچی۔ 14 مئی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال کے لیے ترقیاتی تجاویز اور ان کے بجٹ کی منظوری کے لیے بجٹ اجلاسوں کا آغاز کر دیا ہے اور ساتھ ہی ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی بچت کو یقینی بنانے کی خاطر کفایت شعاری مہم کا آغاز بھی کر دیا ہے۔جاری اعلامیہ کے مطابق اس سلسلے میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں محکمہ خزانہ اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات (پی اینڈ ڈی ) کے دو الگ الگ اجلاس منعقد ہوئے۔
ان اجلاسوں میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکرٹری آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سپیشل سیکریٹری خزانہ اصغر میمن، اور ممبر پی اینڈ ڈفتح تنیو نے شرکت کی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محکمہ منصوبہ بندی کو ہدایت کی کہ آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے اور زور دیا کہ سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کو آئندہ بجٹ میں ترجیح دی جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ نئی ترقیاتی سکیموں میں نہروں اور واٹر کورسز کی لائننگ کے منصوبے شامل کیے جائیں۔ زراعت کی ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئےوزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ایسی سکیمیں ترتیب دی جائیں جو زرعی پیداوار اور استعداد کو بہتر بنانے پر مرکوز ہوں،اب وقت آ گیا ہے کہ زرعی شعبے پر خصوصی توجہ دی جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے صحت کے شعبے میں حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے پورے صوبے میں صحت کی سہولیات میں بہتری لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ تعلیم کے حوالے سے انہوں نے پرائمری سکولوں کو ایلی مینٹری سطح پر اپ گریڈ کرنے اور رسمی و غیر رسمی نظام تعلیم پر توجہ دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تکنیکی اور اعلیٰ تعلیم کے لیے متعدد نئی سکیمیں متعارف کرائی جائیں اور نوجوانوں کے لیے کھیلوں اور صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے والے منصوبے شامل کیے جائیں۔ یہ اجلاس آئندہ مالی سال کے لیے سندھ حکومت کی ترجیحات کے تعین کی جانب ایک اہم قدم تھا، جس میں انفراسٹرکچر کی بحالی، زراعت میں بہتری، صحت و تعلیم کی ترقی اور نوجوانوں کی فلاح پر توجہ دی گئی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص فنڈز میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مالی وسائل میں اضافے کے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے امید ظاہر کی کہ صوبائی ٹیکس وصولی کے ادارے اپنے اہداف حاصل کریں گے۔ آئندہ مالی سال کے لیے جن بڑے منصوبوں کے لیے فنڈز میں تیزی سے اضافہ کیا جائے گا ان میں کے فور شہر کراچی میں پانی کی فراہمی کا منصوبہ، شاہراہِ بھٹو ایکسپریس وے اور کراچی میں جاری ٹرانسپورٹ سکیمیں شامل ہیں۔ شاہراہِ بھٹو منصوبہ، جو کہ 38.75 کلومیٹر طویل ایکسپریس وے ہے، شہری روابط بہتر بنانے اور ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کی ایک انقلابی کاوش سمجھی جا رہی ہے۔
سید مراد علی شاہ نے اے ڈی پی میں توسیع کے لیے نئی سکیموں کے آغاز کی ہدایت بھی کی اور مالی نظم و ضبط کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بچت کے اقدامات کی حمایت کی تاکہ بچت کو ترقیاتی سرگرمیوں میں استعمال کیا جا سکے۔ یہ اجلاس مالی سال 26-2025 کے لیے سندھ حکومت کے بجٹ کی بنیاد رکھتا ہے، جو متوازن مالی نظم و نسق اور انفراسٹرکچر و عوامی خدمات میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=596863