وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس،سیاحتی مقامات کی ترقی، زرعی اور لائیو سٹاک فارمز کی ترقی کے حوالے سے تبادلہ خیال

157
Syed Murad Ali Shah

کراچی۔ 21 مئی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی)اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سیاحتی مقامات کی ترقی، ڈیزرٹ سفاری کے فروغ ، زرعی اور لائیو سٹاک فارمز کی ترقی کے حوالے سے پی پی پی موڈ کے تحت شروع کیے جانے والے گرین پاکستان انیشیٹومنصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔

جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد کیاگیا۔جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں صوبائی وزراء ناصر شاہ، جام خان شورو، حاجی علی حسن زرداری، ذوالفقار شاہ، دوست علی راہیموں، قائم مقام چیف سیکرٹری مصدق احمد، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، ایس ایم بی آر بقا اللہ انڑ ن،صوبائی سیکرٹریز، پی سی آئی سی کے میجر جنرل محمد حسین، 5 کور کے بریگیڈیئر ظلِ حسنین اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں درج ذیل تجاویز پر غور کرنے کے بعد فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں کینجھر جھیل، ہالیجی جھیل، ہاکس بے اور گورکھ ہل ریزورٹس کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت عالمی معیار کے سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔کینجھر جھیل کو سیاحتی مقام کے طورپر استعمال میں لانے کے حوالے سے 2006 میں سندھ ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور محکمہ آبپاشی کے درمیان معاہدہ ہوا جو زیر التوا کا شکار رہا ، اسے دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے

تاکہ معاہدے کو حتمی شکل دی جاسکے۔وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ آبپاشی اور ثقافت کو معاہدے پر عملدرآمد کی ہدایت کی۔اجلاس میں پارچی جویری اور نگرپارکر میں نئے سیاحتی مقامات کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر ثقافت و سیاحت ذوالفقار شاہ کو ہدایت کی کہ وہ اس تجویز پر غور کریں اور اپنی سفارشات پیش کریں۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کراچی ٹھٹھہ سے ہالیجی جھیل تک چھ کلومیٹر سڑک خستہ حال ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سڑک کی تعمیر نو کی جائے ، اس حوالے سے انہوں نے محکمہ ورکس اینڈ سروسز کو تعمیر نو کا کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ڈیزرٹ سفاری میں خصوصی ٹرینوں کی شروعات اور مختلف پیکجز کے ذریعے سیاحوں اور لوگوں کی دلچسپی اس جانب مبذول کرائی جاسکتی ہے۔ مراد علی شاہ نے ڈیزرٹ سفاری کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز طلب کیں۔

سندھ ٹورازم پولیس کے قیام/اضافے کے حوالے سے تجویز بھی زیر غور لائی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ثقافت و سیاحت کو ہدایت کی کہ وہ پولیس تعیناتی کے ساتھ ساتھ اس میں اضافے کے حوالے سے پروپوزل بنا کر اسے ضروری کارروائی کے لیے پیش کریں۔اجلاس میں گورکھ ہل پر پی پی پی ماڈل کے مطابق وائلڈ زیتون کی گرافٹنگ کی تجویز پر غور کیا گیا۔ نجی پارٹی تجارتی بنیادوں پر تیل کی پیدوار کے لیے وائلڈ زیتون کے درخت لگائے گی اور اگائے گی۔وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ زراعت اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو ہدایت کی کہ وہ نجی پارٹیوں کے حوالے سے معاہدہ ترتیب دیں تاکہ اس منصوبے کو آگے بڑھایا جا سکے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ حالیہ شدید بارشوں کی وجہ سے گورکھ ہل اسٹیشن تک سڑک انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ورکس اینڈ سروس کو سڑک کی مرمت/دوبارہ تعمیر کی ہدایت کی۔ کراچی تا دادو ایکسپریس وے کی تعمیر کے حوالے سے تجویز زیر غور لائی گئی ہے جو بلوچستان اور صوبے کے مختلف شہروں اور قصبوں کے درمیان ربط پیدا کرے گی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے گورکھ ہل ماسٹر پلان کی منظوری دیتے ہوئے فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا۔ وزیر پی اینڈ ڈی ناصر شاہ کے مشورے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے قائم مقام چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ نئے افسر کو ڈی جی گورکھ ہل تعینات کریں جو ترقیاتی کاموں کے عمل میں تیزی لاسکے۔اجلاس میں بین الاقوامی کمپنیوں کو پی پی پی موڈ میں شامل کرنے کے حوالے سے کارپوریٹ فارمنگ کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

محکمہ آبپاشی نے سیم پر قابو پانے کے حوالے سے لوئر نارا کینال کی سی سی لائننگ کی تجویز پیش کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ آبپاشی کو ہدایت کی کہ وہ کینال کی لائننگ کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں۔ فشریز اینڈ لائیو سٹاک پراجیکٹس صوبے کی کوسٹل ہائی وے کے ساتھ جھینگے کے فارمز/ہیچریوں کے قیام کے لیے نجی جماعتوں (پی پی پی موڈ) کو سہولت فراہم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ فشریز کو بہتر بنانے کے حوالے سے بزنس ماڈل پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں روہڑی، عمرکوٹ اور نوکوٹ میں صوبائی حکومت کے کیٹل فارمز کی آؤٹ سورسنگ پر بھی بات چیت کی گئی۔صوبائی حکومت کے پرائیویٹ پارٹنرز کے طور پر دودھ اور گوشت کی بہتری کے حوالے سے مویشیوں کی نسل کو بہتر بنانے میں سرمایہ کاری کریں گی۔