35.5 C
Islamabad
جمعرات, مئی 15, 2025
ہومقومی خبریںوزیر اعلیٰ پنجاب خواتین کے مسائل پر خصوصی توجہ دے رہی ہیں،خواتین...

وزیر اعلیٰ پنجاب خواتین کے مسائل پر خصوصی توجہ دے رہی ہیں،خواتین کے مسائل کا حل ویمنز پارلیمنٹری کاکس بہترین پلیٹ فارم ہے، ملک محمد احمد خان

- Advertisement -

لاہور۔15مئی (اے پی پی):سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز خواتین کے مسائل پر خصوصی توجہ دے رہی ہیں،دیہی علاقوں میں کام کرنے والی عورتوں کو با وقار ماحول کی فراہمی اولین ترجیح ہے،خواتین کو ہراساں کرنے کے کلچر کو ختم کرنے کیلئے کاکس کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا،خواتین کے مسائل کا حل ویمنز پارلیمنٹری کاکس بہترین پلیٹ فارم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز یہاں پنجاب اسمبلی میں ویمنز پارلیمنٹری کاکس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ویمنز پارلیمنٹری کاکس کی کنوینئر عشرت اشرف، ذکیہ شاہنواز، نیلم جبار، حنا پرویز بٹ،مہوش سلطانہ ،آشفہ ریاض فتیانہ، عطیہ افتخار، عائشہ جاوید، اسما احتشام الحق ، باسمہ چوہدری ، صائمہ کنول، سونیا، زیب النسا اعوان، عظمی کاردار، رخسانہ کوکب ، سونیا عاشر، راشدہ لودھی، سعدیہ تیمور ، سنبل ملک، فاطمہ بیگم، امبرین اسماعیل اور اسما عباسی نے شرکت کی ۔سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ خواتین کے مسائل اس پلیٹ فارم سے بہتر انداز سے حل ہو سکتے ہیں،ایگزیکٹو کی سطح پر بھی ویمنز کاکس کی ضرورت ہے،لیگل فریم ورک ہوں یا ایگزیکٹو کی سطح کے معاملات اسے ایسے پلیٹ فارم پر حل ہونا چاہیئے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ویمن کاکس میں کسی بھی جماعت سے بالاتر ہوکر خواتین ارکان کو شامل کیا تاکہ ترقیاتی،عدالتی اور معاشرتی مسائل کا حل نکالا جائے،خواتین کو ہراساں کرنے جیسے واقعات ہمارے لئے چیلنجنگ ٹاسک ہیں،دیہات میں جو خواتین کام کرتی ہیں وہ انتہائی ناگفتہ بہ اور غیر انسانی ماحول میں کام کرتی ہیں،دیہاتی علاقوں میں کام کرنے والی خواتین کا کوئی ماحول نہیں ہوتا تو ان کیلئے باوقار وکلا کی خدمات ناگزیر ہیں۔ملک محمد احمد خان نے کہا کہ کاکس سے مختلف بیک گرائونڈ اور مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین موجود ہیں،خواتین کا نکتہ نظر خواتین ہی بہتر طور پر پیش کر سکتی ہیں،ہم وویمن کاکس کو مزید مضبوط اور با اختیار بنانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے ایسے مسائل جو معاشرتی اور قانونی ہیں ان کیلئے متحد ہو کر کام کریں،خواتین کو ہراساں کرنے کا کلچر ختم نہیں ہو رہا ہے،اس کے خاتمے کیلئے کاکس کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے مسائل کے حل کیلئے دیگر صوبوں سے بات کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے ہم ضرور بات کریں گے،سندھ اسمبلی اور آزاد کشمیر اسمبلی سے بھی رابطہ کریں گے۔سپیکر نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ خواتین کے مسائل پر خصوصی توجہ دے رہی ہیں،ہمیں خواتین کے حقوق کو دیکھنا ہوگا،جب آپ کی آواز توانا ہوگی پھر ہی حقوق مل سکیں گے،کاکس سلگتے مسائل پر بات کرے اور تھنک ٹینک کے طور پر کام کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر خواتین پر تشدد ہو رہا ہے یا ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے،اس کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ خواتین کی پارلیمنٹ میں نمائندگی کم نہیں کریں گے۔

مہوش سلطانہ نے کہا کہ پارلیمانی فورم میں خواتین کو نمائندگی دی جائے،پینل آف چیئر مین خواتین کا نام سب سے آخر میں ہوتا ہے،اسمبلی اجلاس کے دوران دو سوالوں کے بعد ایک خاتون کا سوال ہونا چاہیئے۔عشرت اشرف نے کہا کہ ترقیاتی فنڈز مردوں کو تو مل جاتے ہیں لیکن خواتین کو نہیں ملتے،ورکنگ ویمن ہاسٹل اپنے علاقوں میں دینا چاہتے ہیں۔ذکیہ شاہنواز نے کہا کہ ہمارے پاس خواتین کو ایک نوکری دینے کیلئے نہیں ہے۔عظمی کاردار نے کہا کہ ہمیں سیاسی طور پر خواتین کو با اختیار بنانا ہوگا لہذا انہیں فنڈز دیئے جانے چاہئیں ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597357

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں