گلگت ۔ 8 اپریل (اے پی پی) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاہے کہ داریل اور تانگیر کو الگ الگ ضلع بنایا جائے گا جس کا نوٹیفکیشن ایک ماہ میں جاری ہوگا‘ چیف کورٹ سرکٹ بنچ جولائی سے دیامر میں کام شروع کرے گا‘ منافقت کی سیاست کرنے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ جون میں نئے اضلاع کےلئے 50 کروڑ روپے مختص کئے جائیں گے‘ نئے اضلاع کے قیام کےلئے فورس کمانڈر کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ان خیالات کااظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے چلاس میں جشن بہاراں پولو ٹورنامنٹ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ چلاس ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا افتتاح آج کیا جائے گا۔ دیامر ہمیشہ سے مسلم لیگ (ن) کا گڑھ رہاہے۔ چلاس کے عوام نے ہمیشہ مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیا ہے۔ 30 مئی سے قبل فیملی اور چلڈرن ہسپتال کو فعال کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ 7ماہ میں 200بیڈ ہسپتال کا کام مکمل ہوگا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ آئندہ سال جون سے قبل کیڈٹ کالج چلاس میں طالب علموں کو شفٹ کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ دیامر میں 70 سالوں میں اتنے طالبات کے سکول نہیں بنے جتنے پچھلے چار سالوں میں بنے ہیں۔ گلگت بلتستان میں مثالی امن قائم ہوا ہے جس کی وجہ سے گلگت بلتستان تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن ہوا ہے۔ ہم سب نے مل کر اس کی حفاظت کرنی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے چلاس پولو گرا¶نڈ کی تزئین و آرائش کےلئے ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا اور پولو جیتنے والے ٹیموں میں نقد اور ٹرافیاں تقسیم کئے۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے زیر تعمیر کیڈٹ کالج چلاس کی رفتار میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واپڈا کے متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ 11 سالوں میں واپڈا کی جانب سے سی بی ایم منصوبے کے تحت اس ایک منصوبے کا مکمل نہ ہونا افسوس کی بات ہے۔اگر دیامر بھاشا ڈیم بنانا ہے تو واپڈا کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ سی بی ایم کے تحت منصوبوں میں تاخیرپر متعلقہ وزارت اور وزیر اعظم سے بات کی جائے گی۔