لاہور۔19نومبر (اے پی پی):نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ملتان کے توسیعی پراجیکٹ کے تحت اوپی ڈی اور ا ن ڈور بلاک کا افتتاح کر دیا اور 152بیڈ کی سرائے کاسنگ بنیاد بھی رکھ دیا۔
وزیراعلی محسن نقوی نے کارڈیالوجی کی ایمر جنسی کی اپ گریڈیشن اور بیڈز کی تعداد 60 سے120کرنے کااعلان بھی کیا اور اپ گریڈیشن جنوری کے وسط تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے ملتان کارڈیالوجی کے اوپی ڈی اور ان ڈور بلاک توسیعی پراجیکٹ کادورہ کیا ، فرش او رسیڑھیوں کے تعمیراتی معیار پر عدم اعتمادکااظہار کرتے ہوئے معیار فوری طورپر بہتر بنانے کاحکم دیا۔
انہوں نے کارڈیالوجی، ایمرجنسی، او پی ڈی اور ان ڈور بلاک میں مریضوں کی عیادت کی،مریضوں نے ادویات کی دستیابی اور طبی ٹیسٹ کی سہولت میسر ہونے کی توثیق کی۔وزیر اعلی محسن نقوی نے انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ملتان کے توسیعی منصوبے کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزارت اعلی کے بعد سامنے موجودصحافیو ں کی پارٹی میں جا بیٹھوں گا، ہم اپنا کام کررہے ہیں، نئی حکومت آرہی ہے وہ باقی معاملات دیکھ لیں گے۔
نشتر ٹو کا پراجیکٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، نشتر ون کے ایک وارڈ کی تعمیر و بحالی جاری ہے،پھر12وارڈز کی تعمیر وبحالی ہوگی۔ ملتان چلڈرن ہسپتال کے میڈیکل،اوپی ڈی اورایمرجنسی وارڈز کی تعمیر و بحالی کاکام آخری مراحل میں ہے۔ چلڈرن ہسپتال میں جدید آلات سے مزین پتھالوجی لیب قائم کی جائے گی۔چلڈرن ہسپتال کے اولڈ بلاک کی بحالی اورتھیلیسیمیا وارڈ کے قیام کے لئے فنڈ مہیا کررہے ہیں۔چلڈرن ہسپتال میں میڈیکل گیس سسٹم کی بحالی اوربہتری کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔
چلڈرن ہسپتال ایمرجنسی کی حالت دیکھ کر دکھ ہوتا تھا اب اسے سٹیٹ آف دی آرٹ بنا رہے ہیں۔ہسپتالو ں کی بہتری کے لئے کام کررہے ہیں، جاری منصوبو ں کی بروقت تکمیل یقینی بنائیں گے۔ پنجاب میں صحت کی سہولتوں کے لئے کا م کررہے ہیں۔
دستیاب وسائل سے عوام کی خدمت کررہے ہیں۔سرکاری ہسپتالوں میں میڈیسن کا بجٹ سال کے لئے ہوتاہے اس دوران قیمتیں بڑھیں مگر بجٹ نہیں بڑھا۔کم یا زیادہ ادویات مل رہی ہیں اسی میں گزارہ کررہے ہیں۔مریضوں کو بیشتر ادویات مل رہی ہے،ملتان کارڈیالوجی میں مریضوں کو زیادہ تر ادویات مل رہی ہیں۔فیڈرل گورنمنٹ سے کہہ کر ادویات کی ایل سیزکھلوائیں، اندازہ تھا قلت ہوسکتی ہے جس سے مریض متاثر ہوں گے۔
ملتان کارڈیالوجی کا کام کئی سال رکا رہا جگہ کھنڈر بن گئی اورٹھیکیدار جا چکاتھا۔انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 200بیڈ کا توسیعی پراجیکٹ مکمل ہوچکاہے، 150ان ڈور اور50 آؤٹ ڈور ہوں گے۔ملتان میں بلوچستان اور پورے جنوبی پنجاب سے مریض آتے ہیں اورلواحقین کے لئے کوئی قیام گاہ نہیں ہوتی۔
ملتان کارڈیالوجی میں 154بیڈ کی سرائے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔جب پہلی دفعہ وزٹ کیا تو سرائے کی حالت بہت خراب تھی۔انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری سائوتھ پنجاب، سیکرٹریز صحت، سی اینڈ ڈبلیو، آر پی او، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔