وزیر اعلی پنجاب نے جنگلی جانوروں کے تحفظ کیلئے وائلڈ لائف ریسکیو فورس کے قیام کا حکم دے دیا ہے، مریم اورنگزیب

187
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا اسلام آباد میں پرانے مرغزار کا دورہ

لاہور۔2اپریل (اے پی پی):وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کے حکم پر جنگلی حیات کے تحفظ و بقا کیلئے سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری کردہ ڈائریکٹو زپر سخت ایکشن لیا گیا ہے۔

منگل کے روزیہاں جاری ایک بیان میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کے تحت پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ جنگلی جانوروں کے تحفظ کیلئے وائلڈ لائف ریسکیو فورس کے قیام کا حکم دیا گیا۔پہلے مرحلے میں خانیوال،لاہوراور راولپنڈی میں ریسکیو فورس ٹرینڈ سٹاف،ویٹرنری ایمبولینسز،ڈاکٹرز اورریسکیو گاڑیوں پر مشتمل ہوگی۔

انہوں نے بتایاکہ وائلڈ لائف ایکٹ میں شیر،چیتے اور جنگلی بلیوں کے قبضے کے حوالے سے پہلی دفعہ قانون سازی کی جائے گی۔جانوروں کی غیرقانونی ملکیت کے خلاف کومبنگ آپریشن کی دس دن کی دی گئی ٹائم لائن سے قبل ہی مسلسل کارروائیوں سے سرگودھا،ننکانہ صاحب،بہاولپور،مظفرگڑھ،گوجرنوالہ اور ڈی جی خان سے 11کالے نایاب ریچھ برآمد کئے گئے ہیں۔

سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ سرچ آپریشن کے دوران 96 سبزطوطے، 20بندر،85 چڑیاں، 6چکور،35 تیتر، 45تلیراور25مور غیرقانونی قبضے سے چھڑائے گئے ہیں۔اس طرح نجی طور پر لاہور سے ملتان لیجانیوالے بنگال ٹائیگر کوبھی ریسکیو کیا گیا ہے۔انہوں بتایا کہ ترمیم شدہ وائلڈ لائف ایکٹ 1973 کے مطابق غیرقانونی طور پر جانور رکھنے والے ملزمان زیر حراست ہیں جبکہ مختلف مجرموں کو 712500روپے کے جرمانے کئے گئے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ان جانوروں کو مختلف چڑیاگھروں میں وقتی طور پر رکھ کر جنگلوں میں آزاد چھوڑ دیا جائے گا۔ان جانوروں میں سے بہت سے جانور نایاب ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ عوام کو جنگلی حیات کے تحفظ اور بقا کے حوالے سے آگاہی کے لئے ضلعی سطح پر سکولوں اور کالجوں میں لیکچرز اور سیمینارز کا اہتمام کیا گیا۔

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ کسی کو جانوروں کو غیرقانونی طور پر حراست میں رکھنے یا ظلم کرنے کی اجازت قطعا نہیں دی جائے گی۔جنگلی حیات کا حقیقی مسکن جنگلات اوردیگر قدرتی مساکن ہیں۔جنگلی جانوروں اور پرندوں کو غیر قانونی طور پر مقید رکھنا قانونی جرم ہے۔مریم اورنگزیب نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اشخاص کی نشاندہی کرکے صوبے میں وائلڈ لائف کو فروغ دیں۔