لاہور۔3جولائی (اے پی پی):وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت بدھ کے روز خصوصی اجلاس منعقد ہواجس میں اہم فیصلے کئے گئے ۔
اس موقع پر سینیٹر پرویز رشید، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، وزیر اطلاعات عظمی زاہد بخاری، وزراء بلال یاسین، سید عاشق حسین، چیف سیکرٹری اور سیکرٹریز سمیت دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔
وزیراعلی مریم نوازشریف کا اجلاس میں منفرد اقدام، آٹا کے مارکیٹ نرخ منگوا کر سامنے رکھ دئیے ،محکمہ فوڈ کی بریفنگ میں پیش کردہ ڈیٹامارکیٹ کے آٹا نرخ سے مختلف تھا،وزیر اعلی مریم نواز کاآٹا کے نرخ کے غلط اعدادوشمار پیش کرنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا، اجلاس میںپاکستان کوالٹی کنٹرول سٹینڈرڈ کی کیٹیگری کے مطابق آٹا نرخ کے تعین کرنے اور پرمٹ کے ساتھ آٹا کی نقل و حمل کی اجازت کا اصولی فیصلہ کیا گیا،
وزیر اعلی مریم نواز شریف نے آٹا کے مارکیٹ نرخ کی ڈیلی رپورٹ طلب کرلی،وزیر اعلی مریم نوازنے محکمہ فوڈ کی ری سٹرکچر نگ کی ہدایت کی اورکرپٹ عناصر کیخلاف قانونی کارروائی یقینی بنانے اورمحکمہ فوڈ کے افسران اور ملازمین کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا میکنزم بنانے کا حکم دیا۔ اجلاس میں گفتگو کرتے ہو ئے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کہ آٹا کے نرخ ناجائز طور پر بڑھانے کی اجازت نہیں دوں گی،مافیاز اپنا کام کررہے ہیں اور محکمے سو رہے ہیں،محکمے اپنا کام نہیں کریں گے تو گورننس کیسے بہتر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کسان اپنی گندم بیچ چکا ہے، اب مافیاز کو عوام کا استحصال نہیں کرنے دیں گے۔ وزیر اعلی کو بریفنگ دیتے ہو ئے بتایا گیا کہ پنجاب میں 2.2 ملین میٹرک ٹن گندم کے سرکاری ذخائر موجود ہیں جبکہ پنجاب میں مجموعی طور پر 6 ملین میٹرک ٹن سے زائد گندم موجود ہے،ذخیرہ اندوزی کے سدباب کیلئے گندم ذخائر کی جیو ٹیگنگ کی جارہی ہیں۔