لاہور۔3فروری (اے پی پی):وزیر اعلی پنجاب کسان کارڈ کے دوسرے فیز میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے 25ایکڑ تک اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو شامل کیا جائے گا اور فی ایکڑ قرض کی حد میں بھی اضافہ کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ کسان اس اسکیم سے مستفید ہو سکیں۔وزیر اعلی پنجاب کے کسان دوست منصوبوں سے کاشتکار خودکفیل اور خوشحالی کی منازل طے کر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے ایگریکلچر ہائوس لاہور میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کے دوران کیا جس میں وزیر اعلی پنجاب کسان پیکج کے اہم منصوبوں اور اگیتی کپاس بارے پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو بھی موجود تھے ۔ وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ کسان کارڈ کے ذریعے خریداری پر لگائے جانے والے ٹرانسیکیشنن چارجز کو بھی ختم کرنے کی ضرورت ہے۔اب تک 5 لاکھ 34 ہزار کسان کارڈزکے اجرا کی منظوری ہوچکی ہے۔
وزیر اعلی پنجاب کسان کارڈ کیلئے54ارب روپے کی منظوری ہوچکی ہے جس میں سے اب تک 34.5 ارب روپے کی خریداری کی جا چکی ہے جن میں 87 فیصد کھادوں کی خریداری کی مد میں خرچ ہوئے ہیں۔وزیراعلی پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام کے تحت 9500 قرعہ اندازی میں کامیاب کاشتکاروں میں سے 9040کاشتکاروں نے گرین ٹریکٹرز کیلئے اپنے حصہ کی رقم جمع کرا دی ہے۔اب تک8823گرین ٹریکٹرز کی مینوفیکچرنگ ہو چکی ہے جن میں سے 6635 ٹریکٹرز کاشتکاروں کو فراہم کئے جا چکے ہیں جبکہ 391 خوش قسمت کسانوں نے 10 فروری تک اپنے حصہ کی رقم جمع کروانی ہے۔مارچ کے مہینے میں گرین ٹریکٹر پروگرام کا فیز ون مکمل ہو جائے گا۔ وزیر اعلی پنجاب سولرائزیشن آف زرعی ٹیوب ویلز پروگرام کے تحت 5 لاکھ 33 ہزار سے زائد درخواستوں کی وصولی ہو چکی ہے جس میں سکروٹنی کے بعد3 لاکھ 85ہزار 130 درخواستوں کی منظوری ہو چکی ہے۔
ان میں سے ڈیزل سے چلنے والے 87 فیصد جبکہ بجلی سے چلنے والے 13 فیصد ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کیلئے درخواستوں کی وصولی کی گئی ہیں۔ وزیراعلی پنجاب کی جانب سے ڈیجیٹل قرعہ اندازی کے ذریعے 8ہزار کسان سولر ٹیوب ویل کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔جن میں 6400ڈیزل اور 1600الیکٹرک ٹیوب ویل کے درخواستیں کنندگان شامل ہیں جن کو 06فروری سے الاٹمنٹ لیٹرز ملنے شروع ہو جائیں گے۔صوبائی وزیر زراعت نے مزید کہا کہ ماڈل ایگریکلچر مالز کے قیام کے سلسلے میں ساہیوال اور ملتان میں گرے سٹرکچر کا70فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ سرگودھا اور بہاولپور لمیں 60 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ محکمہ زراعت صرف ان مالز کی نگرانی کا کام سرانجام دے گا۔وزیر اعلی پنجاب کے زیادہ گندم اگا پروگرام کے تحت اب تک ٹوٹل 57ہزار سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 41ہزار 383 درخواستیں لیزرلینڈ لیولرز اور گرین ٹریکٹر کیلئے 10ہزار 266 درخواستیں وصول ہو چکی ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب کے سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت1 ہزار سپر سیڈرز کی فراہمی مکمل ہو چکی ہے۔اس پروگرام کے دوسرے مرحلہ کے دوران اب تک2 ہزار کاشتکاروں کو سپرسیڈرز کی فراہمی کیلئے الاٹمنٹ لیٹرز جاری کر دئیے گئے ہیں۔
ان میں سے 1817 سپر سیڈرز کی بکنگ ہو چکی ہے۔27 سپر سیڈرز کاشتکاروں کو ڈلیور ہو چکے ہیں۔صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ سپرسیڈرز کے استعمال سے نہ صرف سموگ کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے بلکہ اس کے استعمال سے پیداواری لاگت میں بھی کمی واقع ہو تی ہے۔سپرسیڈرز بہتر رزلٹ کے حامل ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو زرعی آلات و مشینری کی سروس پروائیڈرز کے ذریعے کرایہ پر دستیابی کے منصوبہ پر گرین پاکستان انشیٹو /جی اے ایم کا ادارہ آپریشنل و مینجمنٹ کی ذمہ داری انجام دینے کے ساتھ کاشتکاروں کو جدید زرعی مشینری کیلئے مکمل طور پر سروسز فراہم کرے گا۔اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات پر صوبہ میں اگیتی کپاس کی ترویج کیلئے پلان پر عملدرآمدجاری ہے۔
امسال اگیتی کپاس کی کاشت 10 لاکھ ایکڑ رقبہ پر مکمل کی جائے گی تاکہ امسال کپاس کی بھرپور پیداوار حاصل کی جا سکے۔ ملتان میں 3 لاکھ80ہزار ایکڑ، ڈی جی خان2 لاکھ15 ہزار ایکڑ، بہاولپور1 لاکھ50 ہزار ایکڑ جبکہ ساہیوال و فیصل آباد ڈویژن میں بالترتیب1 لاکھ20 ہزار اور سرگودھا ڈویژن میں 15 ہزار ایکڑ پر اگیتی کپاس کی کاشت یقینی بنائی جائے گی۔
اس سلسلہ میں کاٹن ایکشن پلان پر عملدرآمد 16جنوری سے جاری ہے۔اس کے علاوہ وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے 5ایکڑ پر اگیتی کپاس کاشت کرنے والوں کو 5ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے سیڈ سپورٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ 5ایکڑ پر گندم لگانے والے کاشتکار کو 25ہزار روپے کی سیڈ سپورٹ ملے گی۔
جس کے لیے ٹوٹل 2ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔تمام مستفید ہونے والے کاشتکاروں کے لیے کسان کارڈ ہولڈر ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
سید عاشق حسین کرمانی نے اگیتی کاٹن کے لیے تحصیل،ڈسٹرکٹ اور ڈویژن کی سطح پر کسانوں کو اس مہم کے ثمرات سے روشناس کرانے کے لیے آگاہی مہم ڈیجیٹل میڈیا پر بھرپور انداز سے چلانے کے احکامات جاری کئے اور اس مہم کیلئے ”باخبر کسان ”کے پلیٹ فارم کے ذریعے سے” لوگو کالز” چلانے کا انتظام کیا جائے۔