وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےمقبوضہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی حد بندی کے بھارتی اقدام پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکرٹری جنرل کو توجہ دلانے کے لئے خط لکھ دیا

81
خارجہ بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد۔11مئی (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکرٹری جنرل کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی حد بندی کے حالیہ اقدام کی طرف توجہ دلانے کے لئے خط لکھا ہے، پاکستان نے 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے تناظر میں بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں تشویشناک صورتحال کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک جامع خط لکھا ہے۔ خط میں انہیں خاص طور پر، بھارت کی مذموم چال سے آگاہ کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی ‘حد بندی’ مشق کے ذریعے مسلمانوں کی نمائندگی کو کم کرنا ہے ۔

وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ غیر قانونی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر اور جموں و کشمیر کے تنازعہ پر سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں سمیت بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی اور غیر قانونی ہیں۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی سنگین، منظم اور وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کو مزید تقسیم کرنے کی جاری بھارتی کوششوں پر خصوصی توجہ مبذول کروائی۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی شناخت، بنیادی حقوق اور ثقافت پر ایک سنگین حملہ ہے، اور یہ مقبوضہ علاقہ میں ایک اور کٹھ پتلی حکومت کے قیام کی راہ ہموار کرنے کے لیے کیا گیا ہے جو کہ بی جے پی-آر ایس ایس کے اتحاد کا "ہندوتوا” نظریہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس موروثی بد نیتی کے عمل کی آڑ میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی انجینئرنگ کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ مسلم اکثریتی حلقوں کو ہندو اکثریتی حلقوں میں تبدیل کیا جاسکے۔

شرمناک حد بندی کی مشق سے یہ واضح ہے کہ بھارت آبادیاتی تبدیلیوں کے عمل کو تیز کرنا چاہتا ہے جسے اس نے لاکھوں ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کے اجراء، ملازمتوں کی پیشکش اور اس طرح کے اقدامات کے ذریعے پہلے ہی حرکت میں لایا ہے۔ بھارت بین الاقوامی قانون اور متعلقہ جنیوا کنونشنز کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں زمین غیر کشمیریوں کو فروخت کرنے کے لیے کوششیں کررہا ہے ۔

وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی حد بندی کے سنگین مضمرات کا فوری طور پر نوٹس لیں اور بھارت کو یاد دلائیں کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس کا حل ہونا باقی ہے، اور یہ کہ بھارت کو بین الاقوامی قانون، جنیوا کنونشنز، اقوام متحدہ کی سلامتی قرار دادوں کے تحت مقبوضہ علاقے میں کسی بھی غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں کو لانے سے گریز کرنا چاہیے۔

عالمی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو اقوام متحدہ کی سرپرستی میں آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرنے دیں جس کا حق انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں دیا گیا ہے۔