وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر پیغام

191
بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد۔27اکتوبر (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جموں و کشمیر کے تمام شہداءکو ان کی لازوال قربانیوں پر زبردست خراج عقیدت اور ان کے اہل خانہ کو ان کے عزم اور استقامت پر بھرپور خراج تحسین پیش کیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر پر ان کی مرضی کے خلاف غیر قانونی قبضے کی75 سال مکمل ہوئے ہیں۔ 75 سال قبل27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے اپنی فوجیں زبردستی مقبوضہ کشمیر میں اتاریں اور اس وقت سے بھارت نے علاقے پر زبردستی اور غیر قانونی قبضہ جاری رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے جموں و کشمیر کا تنازعہ زبردست مشکلات کے خلاف امید کی جنگ، خوف کے خلاف ہمت اور ظلم کے خلاف قربانی کی جنگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے بھارت کی مذموم مہم 5 اگست 2019 سے تیزی سے جاری ہے جب بھارت نے اپنے ہی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کردیا جس نے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دی ہوئی تھی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ 3برسوں کے دوران جابرانہ اقدامات کئے جن کے ذریعے کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ہندو اکثریتی انتخابی حلقے بنانے، غیر کشمیریوں کو لاکھوں جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا اجرا، اراضی اور جائیداد کی ملکیت سے متعلق نئے قوانین اور دیگر توسیع پسندانہ اور جابرانہ اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی فہرستوں میں غیر کشمیری باشندوں کو شامل کیا جارہا ہے، یہ غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی براہ راست خلاف ورزی ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیریوں کی شناخت کو تبدیل کرنے کا بھارت کا مذموم اقدام بدنیتی پر مبنی مہم کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوجیوں کی موجودگی کے ساتھ مقبوضہ کشمیر دنیا کے سب سے زیادہ فوجیوں رکھنے والے علاقوں میں سے ایک بن گیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیریوں کی 3 نسلیں دنیا اور اقوام متحدہ کے وعدوں کا انتظار کرتی رہی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی، پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کو جوابدہ بنانے کے لیے عملی اقدامات کرے، بھارتی حکومت کو 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینا چاہیے۔