وزیر خارجہ سے افغان طالبان کے وفد کی ملاقات ،افغانستان امن عمل میں حالیہ پیشرفت، بین الافغان مذاکرات کے انعقاد سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت

166

اسلام آباد ۔ 25 اگست (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں افغان طالبان کے وفد نے منگل کو وزارت خارجہ میں ملاقات کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران افغانستان امن عمل میں حالیہ پیشرفت، بین الافغان مذاکرات کے جلد انعقاد سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔ افغان طالبان کے وفد نے وزیر خارجہ کو طالبان اور امریکہ کے مابین طے پانے والے معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان شروع دن سے یہی مو¿قف اختیار کیے ہوئے ہے کہ افغان مسئلہ کا دیرپا اور مستقل حل افغانوں کی سربراہی میں، مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ پاکستان، افغان عمل امن میں، اپنا مصالحانہ کردار، مشترکہ ذمہ داری کے تحت ادا کرتا آ رہا ہے ،مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی مخلصانہ مصالحانہ کاوشیں 29 فروری کو دوحہ میں طے پانے والے طالبان امریکہ امن معاہدے کی صورت میں بارآور ثابت ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ افغان قیادت، افغانستان میں قیام امن کیلئے، اس امن معاہدے کی صورت میں میسر آنے والے، نادر موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے گی۔ پاکستان خطہ میں امن و استحکام کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے، انٹرا افغان مذاکرات کے جلد انعقاد کا متمنی ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دیرینہ مذہبی، تاریخی اور جغرافیائی اعتبار سے گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ افغانستان میں معاشی مواقعوں کی فراہمی، افغان مہاجرین کی باعزت، جلد واپسی اور افغانستان کے معاشی استحکام کیلئے عالمی برادری کو اپنی کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ وزیر خارجہ نے افغان طالبان کے وفد کو افغان امن عمل کو سبوتاژ کرنے اور ”سپائیلرز“ سے متعلقہ ممکنہ خطرات سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں دیرپا امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے اپنی مصالحانہ کوششیں جاری رکھے گا۔افغان طالبان کے وفد نے افغان امن عمل میں پاکستان کی طرف سے بروئے کار لائی جانے والی مسلسل کاوشوں اور پر خلوص معاونت پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔