وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر خزانہ اسد عمر کی پریس کانفرنس

89

اسلام آباد ۔ 6 نومبر (اے پی پی) چین نے پاکستان کو اقتصادی ریلیف پیکیج کی فراہمی پر اتفاق کیا ہے، سعودی امدادی پیکیج کے بعد ادائیگیوں کے توازن کا اب کوئی بحران نہیں، وہ ختم ہو چکا، وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ چین سے پاک چین سٹرٹیجک تعلقات کو اقتصادی پارٹنرشپ میں تبدیل کرنے کا موقع ملا، دونوں ملکوں کے مابین قیدیوں کے تبادلے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، چین کے تعاون سے کم وقت میں پاکستانی برآمدات کو دوگنا کیا جائے گا، افغانستان کے ساتھ پانی کے مسئلہ پر امریکہ نے مثبت کردار اداکرنے کی پیشکش کی ہے۔ یہ بات وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر خزانہ اسد عمر نے وزیراعظم کے ہمراہ دورہ چین سے واپسی کے بعد منگل کو یہاں دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران کا چار روزہ دورہ چین انتہائی مفید رہا۔ دورے سے پاک چین سٹرٹیجک تعلقات کو مزید مستحکم اور اقتصادی پارٹنرشپ میں تبدیل کرنے کا موقع ملا ہے۔ دونوں ملکوں کے مابین 15 معاہدے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کچھ قیدی چین کی جیلوں جبکہ چین کے کچھ قیدی پاکستانی جیلوں میں ہیں، ان قیدیوں کو اپنے اپنے ملک منتقل کرنے اور قید کی باقی مدت اپنے ملکوں میں پوری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چینی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران غربت میں کمی، کرپشن کی روک تھام، پیداواری، زرعی اور برآمدی قوت میں اضافہ، پاکستان میں صنعتوں اور سرمایہ کاری کا فروغ، جوائنٹ وینچرز اور روزگار کے مواقع میں اضافہ سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی چین کی صف اول کی چار قیادتوں سے ملاقات اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی قیادت کے ساتھ بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات، افغانستان میں امن و استحکام، انسداد دہشت گردی، سیکورٹی، دفاع اور کثیر الجہتی فورمز پرتعاون کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال دسمبر میں کابل میں پاکستان،چین اور افغان وزراءخارجہ کا اجلاس ہو گا جس میں افغانستان میں امن اور مصالحت اور علاقائی تعاون کے حوالے سے امور زیر بحث لائی جائینگی۔