اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملتان سے تحریک انصاف کے پارلیمنٹیریز اور کارکنان نے پیر کو یہاں ملاقات کی۔ انہوں نے فلسطین امن سفارتی مشن کی کامیابی پر وزیر خارجہ کو مبارکباد دی اور پھول پیش کیے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے مبارک باد کیلئے آنے والے پارلیمنٹیریز اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے 21 مئی کو ملتان میں فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرنے پر سب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ 27 رمضان المبارک کو ہم عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں تھے،وہاں ہمیں پتہ چلا کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصٰی میں عبادت میں مشغول نمازیوں پر حملہ کیا ہے۔جب فلسطینیوں پر تشدد کے واقعات میڈیا پر رپورٹ ہونا شروع ہوئے تو وزیر اعظم عمران خان نے فوری فیصلہ کیا کہ ہمیں مسجد اقصٰی کے تقدس کی پامالی اور فلسطینیوں پر جارحیت کے خلاف او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کیلئے تحرک کرنا چاہیے ،
چنانچہ 28 رمضان المبارک کو ہی ہم نے روابط شروع کیے الحمد للہ او آئی سی وزرائے خارجہ ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔میں نے اس اجلاس میں پاکستانی قوم کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی اور او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں ہم نے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کے وزیر خارجہ کی صدارت میں سلامتی کونسل کے چار اجلاس بلائے گئے لیکن اتفاق رائے نہ ہو سکا۔آخری اجلاس میں 15 میں سے 14 اراکین ایک طرف تھے جبکہ ایک رکن نے ویٹو کر دیا۔امن و امان کے قیام کی ذمہ داری اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی ہے جب سلامتی کونسل میں کچھ نہ بن پڑا تو ہم نے دوسرے آپشنز پر غور شروع کردیا۔
ترک وزیر خارجہ نے مجھ سے رابطہ کیا اور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی جانے کی تجویز پیش کی میں نے ان کے ساتھ اتفاق کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم کو اعتماد میں لیا ان کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا۔ہم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس بلانے کیلئے کوششیں شروع کر دیں۔او آئی سی، عرب گروپ اور نیم ممبر ممالک کی جانب سے ہم نے جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلانے کیلئے،
مشترکہ درخواست دی۔میں صدر جنرل اسمبلی والکن بوذکر کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ہنگامی اجلاس طلب کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔میں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی روانگی سے قبل اپنی پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا اور قرارداد لیکر پارلیمنٹیرینز کے پاس گیا اور قرارداد ان کے سامنے رکھی الحمد للہ سب نے اس قرار داد پر اتفاق کیا اور متفقہ طور پر اسے منظور کیا۔میں اس قرارداد کو لے کر ترکی پہنچا-ترک وزیر خارجہ کے سامنے 22 کروڑ پاکستانیوں کی جانب سے متفقہ قرارداد رکھی –
ترک وزیر خارجہ نے اس سے اتفاق کیا۔میری ترکی میں ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی میں نے وہ قرارداد ان کے سامنے بھی رکھی اور انہوں نے بھی اتفاق کیا۔ہم نے فلسطین کے وزیر خارجہ کو ساتھ لے جانے کا فیصلہ کیا،ہم نے اپنی روانگی موخر کی کیونکہ انہیں مشکلات کا سامنا تھا،انہیں ہم نے ساتھ لیا اور نیویارک کیلئے روانہ ہوئے۔اس دوران تیونس کے وزیر خارجہ سے ہمارا رابطہ ہوا انہوں نے ہمارے ساتھ جانے پر آمادگی ظاہر کی ان کو بھی ہم نے ہمراہ لیا۔انڈونیشیا کی وزیر خارجہ سے میرا رابطہ ہوا انہوں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پہنچیں گی
۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے علم ہوا کہ آٹھ وزرائے خارجہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک پہنچ چکے ہیں،میں نے نیویارک مشن میں مشاورت کیلئے تمام وزرائے خارجہ کو عشائیے کی دعوت دی اور مشاورت کے بعد اگلے دن کیلئے لائحہ عمل طے کیا۔میرا ایمان ہے کہ مدینے کے تاجدار کی نسبت اللہ نے مجھ ناچیز سے کام لیا،ہمارا پہلا مقصد یہ تھا کہ فلسطینیوں پر مظالم کا سلسلہ فوراً بند ہو۔دنیا بھر میں فلسطینیوں کے حق میں زبردست مظاہرے شروع ہو گیے،اس ماحول میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں بحث شروع ہوئی،میری تقریر اقوام متحدہ کے ریکارڈ کا حصہ ہے۔
جب صدر جنرل اسمبلی کے زیر صدارت خصوصی اجلاس چل رہا تھا تو فلسطین کے وزیر خارجہ کو مصر کے وزیر خارجہ نے "سیز فائر” پر مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ ابھی میری وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف سے ملاقات ہوئی اور میں نے سارے حالات ان کے گوش گزار کیے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں جب فلسطین کی صورتحال دیکھ رہا تھا تو مجھے کشمیر یاد آ رہا تھا،آج فلسطینی کہہ رہے ہیں کہ ہمیں ہمارے گھروں سے جبراً نکال رہے ہیں اور کشمیری بھی یہی مطالبہ کر رہے ہیں
۔فلسطینی آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کے خطرات کا اظہار کر رہے ہیں اور بھارت بھی کشمیر میں آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کیلئے غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل جاری کر رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پورے غزہ میں کرونا کی ایک ٹسٹنگ لیبارٹری تھی اسے تباہ کر دیا گیا،کشمیر میں بھی یہی ہو رہا ہے نوجوانوں کو بلاسبب گھروں سے اٹھا کر تشدد کیا جاتا ہے۔تشدد میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کو خاموشی سے دفنا دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میری جب سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات ہوئی تو میں نے انہیں بتایا کہ سیز فائر ایک پہلا قدم ہے اگر چنگاری سلگتی رہی تو مشرق وسطیٰ میں امن نہیں آئے گا اور اسی طرح اگر کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہوا تو ایشیا میں امن نہیں ہو سکتا۔میں جہاں فلسطین کا مقدمہ لڑ کے آیا ہوں وہیں میں کشمیر کے مسئلے کو دوبارہ عالمی سطح پر اجاگر کر کے آیا ہوں۔میں پاکستانی قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ بین الاقوامی سطح پر میں آپ کی ترجمانی کرتا رہوں گا۔
اقوام عالم کا جو وزرائے خارجہ کا اگلا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہو گا اس میں سمٹ لیول کی قیادت وزیر اعظم عمران خان کریں گے اور اس کا ایجنڈا کشمیر ہو گا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر جنرل اسمبلی 27 تاریخ کو اسلام آباد تشریف لا رہے ہیں،انشاء اللہ اس اجلاس کے بعد بغداد روانہ ہوں گا اور دو برادر ملکوں کے مابین تلخیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان ہمارا پڑوسی ہے 11 ستمبر سے پہلے وہاں سے غیر ملکی افواج کا انخلا ہو جائے گا ہماری کوشش ہے کہ مذاکرات کامیابی سے ہمکنار ہوں،ہم افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی بلے کے پر لگی مہر ضائع نہیں ہو گی،میں آپ سب کی محبتوں کا مقروض ہوں۔